بڑی پابندی ، سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا

مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ہرن ذبح کرنے کے اقدام کے خلاف اسلام آباد وائلڈ لائف نے قانونی کارروائی کے لیے درخواست متعلقہ تھانے میں جمع کروا دی۔

دوسری جانب مارگلہ کی پہاڑیوں پر ہرن کو ذبح کرنے کے معاملے پر اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

آج نیوز کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے اسلام آباد وائلڈ لائف نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ہرن ذبح کرنے کے اقدام کے خلاف ایف آر کے اندراج کے لیے دراخواست متعلقہ تھانے میں جمع کرادی۔

ترجمان محکمہ وائلڈ لائف نے کہا کہ درخواست میں اسلام آباد نیچر کنزرویشن اینڈ وائلڈ مینجمنٹ ایکٹ کی خلافِ ورزی کے تحت کارروائی کی درخواست کی گئی ہے، ایکٹ کے شیڈول ون کے تحت بارکنگ ڈئیر تحفظ شدہ جانور ہے۔

ترجمان نے کہا کہ نیچر ایکٹ 2024 کے سیکشن 12.4(a) اور 16.1 (a) کے تحت کارروائی کی درخواست کی گئی ہے، قانون کے تحت متعلقہ سیکشن کی خلافِ ورزی کی صورت میں 10 لاکھ روپے جرمانہ جبکہ ایک سال کی قید بھی عائد کی جا سکتی ہے۔ترجمان محکمہ وائلڈ لائف نے مزید کہا کہ ایکٹ کے سیکشن 23 کے تحت اگر کوئی جانور مردہ حالت میں بھی ہے تو وہ وفاقی حکومت کی ملکیت ہے، درخواست بشیر عباسی، زین عباسی اور نامعلوم افراد کے خلاف درج کروائی گئی ہے۔

دوسری جانب مارگلہ کی پہاڑیوں پر ہرن کو ذبح کرنے کے معاملے پر اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں گوکینہ گاؤں کے رہائشی بشیر عباسی اور زین عباسی کو نامزد کیا گیا ہے، گوکینہ گاؤں مارگلہ کے مذکورہ پہاڑوں میں واقع ہے۔

مقدمہ اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر عائشہ شہزاد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے اور مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ملزمان نے نایاب نسل بارکنگ ڈئیر کے ہرن کو غیرقانونی طور پر ذبح کیا گیا اور ذبح کیے گئے ہرن کی باقیات کھال، کھوپڑی اور دیگر چیزیں برآمد کروائی جائیں۔

تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں A -4/12اور A-16 کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مذکورہ دفعات کے تحت ملزمان کو 10 لاکھ روپے ہرجانہ، ایک سال قید یا یادونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

مقدمے میں ملزمان کے خلاف 379 کی دفعہ بھی شامل کی گئی ہے، اس دفعہ کے تحت چوری کے الزام میں ملزمان کو الگ سے تین سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

یاد رہے کہ آج نیوز نے یکم جولائی کو مارگلہ ہل میں نایاب ہرن کے شکار کی خبر دی تھی کہ جانوروں کے تحفظ پر مامور ملازمین ہی جانوروں کے دشمن بن گئے، سی ڈی اے انوائرمنٹ کے ملازمین نے ہرن کا شکار کیا تھا جبکہ شہریوں نے ملازمین کو پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ بھاگ نکلے جس پر شہریوں نے ملازمین کی طرف سے شکار پر فوری نوٹس کا مطالبہ کیا تھا

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close