اسلام آباد: پی ٹی آئی نے آج مذاکرات میں شرکت کرلی تو حکومت کے پاس ان کے لیے پیشکش موجود ہے۔
حکومت پی ٹی آئی کے مطالبے کو یکسر مسترد نہیں کرے گی اور اس کے بجائے حکومتی ٹیم کوئی درمیانی راستہ پیش کرے گی۔ جنگ اور دی نیوز میں شائع ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کی رائے ہے کہ عدالت میں زیر سماعت معاملات پر کمیشن نہیں بن سکتا تاہم پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے آپشن پر غور کیا جاسکتا ہے۔پی ٹی آئی نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے سوال اٹھایا ہے کہ مذاکراتی عمل کو چھوڑنے سے پی ٹی آئی کو کیا فائدہ ہوا؟دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ایک مرتبہ پھر اعلان کیا ہے کہ حکومت کے ساتھ آج ہونے والے مذاکرات کے چوتھے راؤنڈ میں شامل نہیں ہوں گے۔اس کے علاوہ سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اگر منگل کو میٹنگ کا حصہ نہیں بنتی تو اسپیکر کمیٹی کو تحلیل کردیں گے،اس کے بعد پی ٹی آئی والے جوکچھ باہرکریں گے اس کا رسپانس حکومت دے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں