واشنگٹن (پی این آئی) امریکی صدر ٹرمپ صدارت سنبھالنے کے فوری بعد تقریباً تمام غیر ملکی امدادی پروگرام عارضی طورپر معطل کردیے ہیں، معطل کیے گئے پروگراموں میں یوکرین ، تائیوان اور اردن کی امداد کا پروگرام بھی شامل ہے، یہ امدادی پروگرام ابتدائی طورپر نوے 90 روز کیلئے معطل کیے گئے ہیں۔
جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقی کے مطابق سن 2022 میں آئے سیلاب کے سبب متاثرین کی امداد کیلئے سن 2022 اور 2023 کے دوران 80 ملین ڈالر امداد دی گئی۔پاکستان کی معاونت کے بارے میں بیورو آف ہیومینیٹرین اسسٹینس کے مطابق سن 2023 میں مجموعی طورپر پاکستان کو 4 کروڑ 30 لاکھ 29 ہزار 722 ڈالر امداد دی گئی جبکہ سن 2024 میں یہ کم ہوکر ایک کروڑ69 لاکھ 40 ہزار ڈالر رہ گئی تھی،تاہم سن 2024 میں 16 ملین ڈالر رقم ارلی ریکوری، ڈیزاسٹر رسک میں کمی اور صلاحیتیں بہتر بنانے سے متعلق امور کیلئے دی گئی۔
گزشتہ سال 2024 میں پاکستان کو کن کاموں کیلئے امریکی فنڈ دیا گیا تھا؟ثقافتی ورثہ کو محفوظ بنانے سے متعلق امور میں مدد دینے کے لیے یو ایس مشن پاکستان نے سن 2025 کے لیے ایک خصوصی پروگرام کا اعلان کیا تھا جس کے تحت نومبر سن 2024 میں ایمبسڈر فنڈ برائے کلچرل پریزرویشن کے تحت اداروں سے کانسیپٹ نوٹس طلب کیے گئے تھے۔ یہ پروگرام تاریخی عمارتوں، آثار قدیمہ کے مقامات، میوزیم کلیکشنز اور روایتی ثقافتی چیزوں جن میں زبان اور کرافٹ شامل ہیں کو تحفظ دینے سے متعلق ہے، اے ایف سی پی کے تحت واشنگٹن سے منظوری کی صورت میں پروپوزل طلب کیا جانا تھا جس کی منظوری کی صورت میں 25 سے 5 لاکھ ڈالر تک دیے جانے تھے البتہ یہ واضح نہیں کہ اس پروگرام کا مستقبل کیا ہوگا؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں