حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا تیسرا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔
اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کر رہے ہیں، جس میں پی ٹی آئی نے حکومت کو تحریری مطالبات پیش کر دیے ہیں۔پی ٹی آئی کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس سے متعلق بانیٔ پی ٹی آئی سے مکمل ہدایات لے کر مطالبات کو تحریری شکل دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطالبات،اسلام آباد ہائی کورٹ میں رینجرز اور پولیس کے داخل ہونے کی انکوائری کی جائے، بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد 9 مئی واقعات کی سی سی ٹی وی ویڈیو کی تحقیقات کی جائے۔پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں گرفتار کارکنوں اور تشدد ہونے والوں کی فہرست پیش کی جائے، 9 مئی واقعات پر ایک ہی شخص پر بار بار ایف آئی آر کاٹ کر قانون کی خلاف ورزی کی گئی۔
پی ٹی آئی نے اپنے مطالبے میں کہا ہے کہ کیا 9 مئی سے متعلق میڈیا پر سنسر شپ لگائی گئی اور صحافیوں کو ہراساں کیا گیا؟ کمیشن ملک بھر میں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کی تحقیقات کرے اور ذمہ داری فکس کرے۔دوسرا کمیشن 24 سے 27 نومبر 2024ء کے واقعات کی تحقیقات کرے، کمیشن اسلام آباد میں مظاہرین پر فائرنگ اور طاقت کے استعمال کا حکم دینے والوں کی شناخت کرے، کمیشن شہداء اور زخمیوں کی تعداد پر اسپتالوں اور میڈیکل سہولیات کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کی جانچ کرے۔
پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ کمیشن مظاہرین کے خلاف طاقت کے زیادہ استعمال کے ذمہ داران کی شناخت کرے، کمیشن ایف آئی آرز کے اندراج میں درپیش مشکلات کی تحقیقات کرے، کمیشن میڈیا سنسر شپ کے واقعات کی تحقیقات بھی کرے۔پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کی حکومتیں تمام سیاسی قیدیوں کی ضمانت یا سزاؤں کی معطلی کے احکامات جاری کریں۔
دوسری جانب حکومتی کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مطالبات سامنے آنے کے بعد ہم بھی اپنی قیادت کو اعتماد میں لیں گے۔گزشتہ روز ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیرِ سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا تھا کہ کسی بھی جمہوری اور سیاسی نظام میں مذاکرات بنیادی تقاضہ ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرے گی تو ہم پارٹی اور اتحادیوں کے پاس لے کر جائیں گے۔رانا ثناء اللّٰہ نے کہا تھا کہ مذاکرات کے ہم اس وقت بھی حامی تھے جب اپوزیشن میں تھے، اس جوڈیشل کمیشن کے اختیارات کیا ہوں گے، وہ رپورٹ کتنی دیر میں پیش کرے گا، اہمیت تو ان چیزوں کی ہے جن پر ابھی کوئی بات نہیں کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں