فیض حمید کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کا بھی شریک ملزم ہونے کا دعویٰ

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شک و شبہے کی گنجائش نہیں کہ فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی جرائم میں حصہ دار تھے، ان دونوں کے مفادات ایک ہوگئے تھے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ٹھان لی تھی کہ فیض حمید کو ہی لائن میں لگانا ہے تاکہ آرمی چیف وہی بنیں اور پھر دس سال کا پروگرام جاری و ساری رہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ اس خواب کی تعبیر کیلئے اُنہوں نے آخری کوشش 9 مئی کو کی کہ ادارے کے اندر سے کوئی ایسی بات ہو جس سے ہماری واپسی کی راہ ہموار ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ جو چارج شیٹ سامنے آئی ہے اُس کے ملزم اکیلے فیض حمید نہیں، بلکہ بانی پی ٹی آئی بھی ہیں۔خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ ان کواطلاع ہے کہ فرد جرم ٹھوس شواہد پر مبنی ہے، اس کیس میں اصل کرداروں تک پہنچنا ہے جس میں سرفہرست بانی پی ٹی آئی ہیں۔یاد رہے کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو باضابطہ طور پر چارج شیٹ کردیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی گئی اور فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے اگلے مرحلے میں فیض حمیدکوباضابطہ طور پر چارج شیٹ کردیا گیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ان چارجز میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ریاست کے تحفظ اور مفاد کو نقصان پہنچانا، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کے دوران ملک میں انتشار اور بدامنی سے متعلق پرتشدد واقعات میں فیض حمیدکے ملوث ہونے سے متعلق علیحدہ تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں