لندن (پی این آئی) لندن میں جیو نیوز کے نمائندے مرتضیٰ علی شاہ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ طالبان کے افغانستان پر غلبے کے بعد جنرل
فیض کا دورہ کابل پاکستان کو بہت مہنگا پڑا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نظام کو طویل عرصے سے جانتا ہوں۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید حکومت کی اجازت کے بغیر نہیں جاسکتے تھے۔۔۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ صدر اور وزیراعظم کی بغیر اجازت دہشتگردی میں ملوث 100 سے زائد مجرموں کو رہا کر دیں۔۔۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے دوران مفرور ٹی ٹی پی کے 35 سے 40 ہزار لوگوں کو بھی واپس آنے کی اجازت دی۔ انہوں
نے کہا کہ دہشت گردوں کی رہائی اور واپس ملک آنے دینے کے سبب ملک میں دوبارہ دہشت گردی نظر آ رہی ہے۔۔۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جنرل فیض ہوں یا ملوث دیگر افراد، ان کے خلاف جو بھی ہوگا قانون کے مطابق ہوگا۔ جنرل باجوہ ہوں یا بانی پی ٹی آئی، ملوث ہوئے تو یقین ہے ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں