امریکا کے صدارتی مقابلے کو کس چیز سے خطرہ لاحق ہو گیا؟

امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ امریکا کی صدارتی دوڑ کو ڈس انفارمیشن سے خطرہ لاحق ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ روس، چین اور ایران کی جانب سے مبینہ انتخابی دخل اندازیوں سے پہلے ہی معاملے کو اپنی گرفت میں لے کر امریکی عوام کو خبردار کرنا چاہتی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق صدارتی الیکشن کو درپیش خطرات کے حوالے سے بنائی گئی ٹاسک فورس آنے والے دنوں میں مزید انکشافات کر سکتی ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے روس، ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی چاہتا ہے جبکہ ایران ٹرمپ کی شکست کا خواہش مند ہے۔

امریکی صحافیوں کا کہنا ہے کہ روس کے سرکاری میڈیا میں ایک شخص ایسا بھی ہے جو ایک ہزار سوشل میڈیا اکاؤنٹس چلا رہا ہے، جن کا مقصد امریکی ووٹرز کی رائے کو تقسیم کرکے انتخابی نتیجے پر اثر ڈالنا ہے۔ امریکی حکومت سوشل ڈیزائن ایجنسی نامی کمپنی پر پہلے ہی پابندی لگا چکی ہے، یہ کمپنی یورپ میں سوشل میڈیا مہم چلاتی ہے۔ رپورٹس کے مطابق امریکی عوام میں کنفیوژن پیدا کرنے کے لیے اِس مرتبہ بھی روس ویسے ہی طریقے اپنا سکتا ہے جیسے اُس نے 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران اپنائے۔روس کے ان طریقوں میں جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس، بوٹس کا استعمال اور پراپیگینڈا شامل ہیں۔ایک اور نامور امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے جعلی ویب سائٹس اور ہیکنگ کے واقعات میں مبینہ تیزی کا مقصد امریکی جمہوریت کو بدنام کرنا اور انتخابی دوڑ کا پلڑا ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کرنا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close