وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہیں۔
نجی ٹی وی نیوز کے پروگرام میں خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے 22 اگست کے ملتوی جلسے اور پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی خبروں پر بات کی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی خود اس صورتحال سے نکلنا چاہتی تھی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہیں جس کی ابتدا خود پی ٹی آئی نے کی ہے۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان ان کے مؤقف کی تائید کر رہی ہیں، اس پورے واقعے کا نقصان پی ٹی آئی کا ہی ہوا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت نے جلسہ ملتوی کروانے کےلیے پی ٹی آئی سے کوئی رابطہ نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی تسلی رکھیں، پاکستان میں سب سے محفوظ جگہ جیل ہے۔خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کیا گیا، یہ سلسلہ بند نہیں ہو رہا، بلوچستان کے ایم این ایز اور ایم پی ایز اپنے حلقوں میں نہیں جاتے اسلام آباد یا کوئٹہ میں ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن بنانی چاہیے۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کو اسلام آباد میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی دعوت ضرور دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں