کراچی (پی این ٹی آئی) سینئر صحافی و تجزیہ کار عمر چیمہ کا کہنا ہے کہ عمران خان سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے اظہار لاتعلقی کر رہے ہیں لیکن ان کے بیانیے میں جنرل ریٹائرڈ فیض کا ان پٹ ہوتا تھا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے عمر چیمہ کا کہنا تھا آنے والے دنوں میں اس بارے میں کچھ اہم پیش رفت ہو سکتی ہے کچھ چیزیں ہورہی ہیں ، آنے والے دنوں میں ہوسکتا ہے کوئی پریس کانفرنس ہو جائے، مجھے مضحکہ خیز بات لگی کہ عمران خان نے کہا کہ میرا فیض حمید سے پروفیشنل تعلق تھا سیاسی تعلق نہیں تھا۔
سینئر صحافی کا کہنا تھا جنرل ریٹائرڈ فیض حمید جب کور کمانڈر پشاور تھے اس وقت بھی رابطوں کا سلسلہ برقرار تھا، بعض اوقات یہ ہوتا تھاکہ خیبرپختونخوا کے سینئر ترین لوگ پشاور سے بنی گالہ پیغام لے کر آتے تھے، ان کا تعلق اب تک نہیں ٹوٹا تھا وہ موجود تھاحتیٰ کہ عمران خان کے ساتھ بھی تعلق موجود تھا، ان تک بھی پوری پیغام رسانی ہوتی تھی، ان تک جنرل فیض حمید کی طرف سے ان پٹ بھی جاتا تھا۔
عمر چیمہ کا کہنا تھا عمران خان کی جو آرمی کی ہینڈلنگ ہے کہ آرمی کو کس طرح ڈیل کرنا ہے اور ہمارا بیانیہ کیا ہونا چاہیے، اس میں بھی ان کا کافی ان پٹ تھا جس کی بنیاد پر عمران خان اپنا پورا بیانیہ کرتے تھے، اس میں صرف جنرل فیض ہی نہیں تھے اور بھی لوگ تھے لیکن جنرل فیض سب میں نمایاں بھی تھے ان کا ایک لیڈ رول بھی تھا، ان کو بار بار وارننگ بھی دی گئی تھی، کچھ لوگ درمیان میں اس چیز کو روکنے کی بھی کوشش کرتے تھے کہ چیزیں اس شدت تک نہ جائیں جہاں کورٹ مارشل ہو۔
سینئر صحافی کا کہنا تھا ا ن کے اختلافات دشمنی کی سطح پر بھی تھے، کافی شدید اختلافات تھے، جب نوبت یہاں تک آجائے کہ میں ہوں یا یہ ہے، اس کے باوجود کورٹ مارشل کا فیصلہ کرنا بہت بڑا فیصلہ ہے، پی ٹی آئی کے سیکرٹریٹ سے جو چیزیں ملی ہیں ان کے کمپیوٹر اور فون بھی گئے ہیں، ان سے میں جو ریکارڈ نکالا ہے اس کے بعد یہ ایک ٹریگر تھا کہ اب بہت ہوگئی ہے اب کیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں