اسلام آباد (پی این آئی) زرداری یا اچکزئی؟ صدر پاکستان کون نے گا؟صدارتی انتخاب کے لیے ہونے والی پولنگ کے حوالے سے صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور اراکین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔۔۔۔الیکشن کمیشن کے عملے نے قومی اسمبلی ہال پہنچ کر قومی اسمبلی ہال کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کردیا ہے۔۔۔۔قومی اسمبلی میں قائم پولنگ اسٹیشن میں پولنگ سامان پہنچا دیا گیا ہے۔ بیلٹ بکس رکھ کر پولنگ اسٹیشن میں دو پولنگ اسکرینز بھی قائم کردی گئی ہیں۔۔۔۔
حکمراں اتحاد کی جانب سے آصف علی زرداری اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے محمود خان اچکزئی امیدوار ہیں۔۔۔۔چاروں صوبائی اسمبلیاں، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان خفیہ رائے شماری کے ذریعے صدر کا انتخاب کریں گے۔۔۔۔آئین کے تحت صدارتی الیکشن کےلیے چیف الیکشن کمشنر ریٹرننگ افسر ہوں گے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں صبح دس سے شام چار بجے تک پولنگ ہوگی۔۔۔۔بیلٹ پیپر پر ووٹر پسند کے امیدوار کے نام کے سامنے خصوصی پنسل سے کراس لگائے گا۔۔۔۔۔
صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے عمل میں لایا جاتا ہے جس کے تحت ارکان قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ہر ووٹرز کا ووٹ ایک ہی شمار ہوگا تاہم پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کو ملک کی سب سے چھوٹی یعنی بلوچستان اسمبلی کے کل ووٹرز سے ضرب دے کر متعقلہ اسمبلی کے ٹوٹل ووٹرز سے تقسیم کر دیا جائے گا اور جواب میں آنے والے عدد متعلقہ امیدوار کے ووٹ تصور ہوں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں