اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چھ سات فروری کی درمیانی شب جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کردی ہے۔
اعلامیہ الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے والے تمام امیدوران اور سیاسی جماعتوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 سیکشن 182 کے مطابق 6 فروری اور 7فروری 2024 کی درمیانی شب 12بجے کے بعد کوئی بھی شخص کسی بھی جلسے جلوس ، کارنرمیٹنگ یا اس نوعیت کی سیاسی سرگرمی کا نہ تو انعقاد کرے گا اور نہ ہی اس میں شرکت کرے گا۔لہذا کوئی بھی شخص قانون کی بالاشق کی خلاف ورزی کرے گا، اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مزید برآں الیکشن کمیشن نے پولنگ عملے کی تربیت کے دوران غیر حاضری کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے غیر حاضر رہنے والے عملے اور سٹاف کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے تمام چیف سیکرٹریز اور صوبائی الیکشن کمشنرز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ پولنگ سٹاف کی تربیت کے دوران حاضری کو یقینی بنایا جائے اور تربیت کے دوران غیر حاضر رہنے والے ملازمین کی فوری معطلی اور ان کے خلاف ضابطہ کی سخت ترین کارروائی یقینی بنائی جائے۔
اس سلسلہ میں کوئی غفلت اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ دوسری جانب توہین الیکشن کمیشن و چیف الیکشن کمشنر کیس سماعت کے لئے مقرر کر دیا گیا ۔ کیس کی سماعت 24 جنوری کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن سابق چیئرمین پی ٹی آئی اورفواد چوہدری پرفرد جرم عائد کرچکا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کاز لسٹ جاری کردی ہے۔ گذشتہ سماعت پرپی ٹی آئی وکیل نے کیس کی سماعت انتخابات کے بعد مقررکرنے کی استدعاکی تھی۔ فواد چوہدری کی جانب سے توہین الیکشن کمیشن کیس میں اوپن ٹرائل کی استدعا کی تھی۔ ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی توہین الیکشن کمیشن کیس پر سماعت کریگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں