اسلام آباد(پی این آئی)جمعیت علما اسلام (ف ) کے ترجمان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملہ ہوا ہے۔
جے یو آئی خیبر پختونخوا کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مولانا کے قافلے پر ڈی آئی خان یارک انٹرچینج کے قریب فائرنگ کی گئی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ قافلے پر دو اطراف سے فائرنگ کی گئی۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمن فائرنگ میں محفوظ رہے۔ تاہم پولیس کی جانب سے ابھی تک اس واقعے کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ دوسری جانب جے یو آئی ف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اسلم غوری سربراہ نے فضل الرحمان کے قافلے کے قریب فائرنگ کو بزدلانہ کاروائی قرار دیا ہے۔ اتوار کی رات کو جاری ایک بیان میں اسلم غوری کا کہنا تھا کہ ’بارہا متنبہ کرچکے ہیں کہ ہماری قیادت کے لیے حالات سازگار نہیں۔ انتظامیہ آئے روز تھریٹس کے حوالے سے لیٹر لکھتی ہے لیکن عملا کوئی قدم نہیں اٹھاتی۔‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی فوری تحقیقات کرائی جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے۔ خیال رہے جے یو آئی امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث کے پی اور بلوچستان میں انتخابات کے انعقاد پر شک و شبے کا اظہار کرتی رہی ہے۔
گذشتہ جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے خبردار کیا تھا کہ اس وقت ملک میں امن وامان کی صورت حال بہتر نہیں۔ ’اگر میرا کوئی کارکن شہید ہوا تو چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر ذمہ دار ہوں گے۔‘ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم پر شیڈول جاری کرنا ہے تو الیکشن کمیشن کیسے آزاد ہوا؟، ’الیکشن کا ماحول مانگنا میرا حق ہے، ایسی بات کرتا ہوں تو کہا جاتا ہے الیکشن کی مخالفت کر رہا ہوں، کیا ہم اس صورتحال پر بات بھی نہ کریں کہ الیکشن کا ماحول تو دیا جائے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’دو صوبوں میں بدامنی کا ماحول ہے، ہم نے ہمیشہ کہا الیکشن میں یکساں اور پرامن ماحول ہونا چاہیے۔‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں