مسلم لیگ ن کا نئی حلقہ بندیوں کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

لاہور(پی این آئی)مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں سے کئی حلقے تقسیم ہوئے ہیں،لیول پلیئنگ فیلڈ کا طعنہ عجیب ہے، ہمارے حلقے متاثر ہو گئے،حلقہ بندیوں میں میرا حلقہ بھی متاثر ہوا ہے، ہم نئی حلقہ بندیوں سے مطمئن نہیں ہیں،نئی حلقہ بندیوں کیخلاف عدالت جا رہے ہیں۔
لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ننکانہ کے امیدواران کے انٹرویو آج مکمل ہوئے ، بہت اچھے انداز میں گفتگو اور بات چیت ہوئی ، سیکنڈ راونڈم یں امیدواران سینٹرل پارلیمانی بورڈ میں جائیں گے ، امیدواران کے حوالے سے اتنا منظم طریقہ کار کسی اور جماعت نے اختیار نہیں کیا ، ہم سب کی بات سن رہے ہیں ، کوشش ہے بہترین امیدواران کو میدان میں اتاریں۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ لیول پلئینگ فیلڈ کا طعنہ عجیب سا ہے ، 2018 میں میرے حلقے سے چیئرمین پی ٹی آئی کو جتوانے کے لیے 3 حصے کئے گئے، اب اس حلقے کے چار حصے کر دیے گئے ہیں، ایک کنٹونمٹ بورڈ میں قومی اسمبلی کے 4 حلقے ڈال دیئے گئے ہیں اس پر الیکشن کمیشن گیا اور ہم نے اس چیز کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور شہبازشریف کا حلقہ بھی متاثر کیا گیا ہے، الیکشن کا دور ہے ایسا ہوتا رہتا ہے مگر بہت سی جگہوں پر ہمارا اتفاق نہیں ہے، الیکشن شیڈول آںے پر الیکشن سرگرمیاں تیز ہوں گی، ابھی حلقہ بندیوں کے مسائل چل رہے ہیں ، الیکشن پیپر فائل ہوں گے تو الیکشن کی گہما گہمی شروع ہوگی ، الیکشن نہ ہونے کے بھی شوشےچھوڑے گئے مگر کوئی جماعت سپورٹ نہیں کرتی۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں 8 فروری سے تاخیر نہیں ہونی چاہیے، الیکشن وقت پر نہیں ہوں گے تو سینیٹ الیکشن کیسے پورا ہوگا، جب تک منتخب حکومت نہیں آئے گی معیشت بہتر نہیں ہوسکتی ، ملکی مفاد میں ہے کہ الیکشن 8 فروری کو ہو اور ایک گھنٹہ کی بھی تاخیر نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ مختلف کنڈیشنز پر اسٹوڈنٹس یونینز بحال ہونی چاہیے، سخت قانون ہونا چاہیے ، طلبہ کی اٹیچ منٹ کا سیاسی جماعتوں کو فائدے کے بچائے نقصان ہو جاتا ہے ، ہماری ترجیح ہے کہ ہمارے بچے تعلیم حاصل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے بعد کی صورتحال ہم نے تو نہیں بنائی ، ہم نے تو مشورہ نہیں دیا تھا بحران کے لیے اپنی حکومتیں توڑدیں ، 9 مئی میں جو ملوث ہے ان کے ویڈیو کلپس موجود ہیں ، ہم نے مارشل لا کاسامنا کیا ، بہت مظالم کا سامنا کیا لینک ہم نے مارشل لا اور فوج میں تمیز کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی برادری سے تعلق نہیں بنایا ، وہ انوکھا لاڈلہ تھا کہتا تھا میں نے کسی سے بات نہیں کرنی ، کہتا تھا میں اتار ہوں میں ہی حکمرانی کروں گا، فیصلے کروں گا کہ باقی چور ہیں ، کیا اب چوروں سے توقع ہے کہ وہ آپ کے ساتھ کھڑے ہوں؟۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ تو وقت کے فرعون تھے ، ہم نے نہیں پھنسایا آپ اپنے کئے میں پھنسے ہیں ، پی ٹی آئی کو الیکشن لڑ کر ووٹرز کی توقعات پوری کرنی چاہیے ، نہیں چاہیں گے کوئی جماعت سیاسی عمل سے باہر رہے ، ایک جماعت نے سوشل میڈیا پر مہارت حاصل کی ہے ، اس کو سوشل میڈیا پر الیکشن لڑنے دیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close