اسلام آباد(پی این آئی) سائفر کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے ٹرائل چار ہفتوں میں مکمل کرنے کا عندیہ دے دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف کیس کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔ جج آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کیس کا ٹرائل چار ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دے چکی ہے، سائفر کیس کی مزید سماعت دو دسمبر کو صبح نو بجے جیل میں ہوگی، چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے آئی جی اور احساس اداروں کی رپورٹ کی روشنی میں جیل ٹرائل کا حکم دیا تھا۔ چیف کمشنر اسلام آباد اور سپرٹینڈنٹ جیل کو قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزارت قانون نے 29 نومبر کو جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ جیل سپرٹنڈنٹ کا 30 نومبر کو خط عدالت کو موصول ہوا۔ اب 28 نومبر کے حکم کے مطابق سائفر کیس میں جیل ٹرائل ہوگا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالت پیشی کے لیے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دئیے گئے۔
قبل ازیں وزارت قانون انصاف نے سائفر کیس کے جیل ٹرائل کیلئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کے معاملے میں وزارت قانون انصاف نے سائفر کیس کے جیل ٹرائل کے لیے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے تحت سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہوگا۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے جیل ٹرائل کے حکم نامے کیخلاف درخواست دائر کر دی گئی، خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کی عدالت میں درخواست دائر کی گئی، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ اس عدالت نے 23 نومبر 2023ء کو حکم دیا کہ 28 نومبر کو ملزمان کو جوڈیشل کمپلیکس پیش کیا جائے لیکن بعد میں عدالت نے 28 نومبر کو جیل ٹرائل کا حکم دے دیا، 23 نومبر کے حکم نامے کی موجودگی میں 28 نومبر کا حکم نامہ غیر قانونی ہے، عدالت 23 نومبر 2023ء کے حکم نامے پر عملدرآمد کروائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں