لاہور( آئی این پی)ابتدائی حد بندی کے تحت گزشتہ سال پنجاب میں بنائے گئے 5 اضلاع کو پہلی بار قومی اور صوبائی اسمبلی کی 13 نشستیں ملیں گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان اضلاع میں کوٹ ادو، تونسہ، وزیرآباد، تلہ گنگ اور مری شامل ہیں، جنوبی پنجاب کے ضلع کوٹ ادو کو دو قومی اور تین صوبائی اسمبلی کی نشستیں ملیں گی،اس ضلعے کے حصے میں آنے والی قومی اسمبلی کی دو نشستیں این اے 179 اور این اے 180 ہیں جبکہ اس میں صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 276، پی پی 277 اور پی پی 278 ہوں گے۔
وزیرآباد اور تونسہ کے اضلاع کو ایک ایک قومی اور دو، دو صوبائی اسمبلی کی نشستیں ملیں گی، وزیرآباد میں حلقہ این اے 66، پی پی 35 اور پی پی 36 جب کہ تونسہ میں این اے 183، پی پی 284 اور پی پی 285 ہوں گے۔چکوال سے بننے والا ضلع تلہ گنگ الگ سے کوئی قومی اسمبلی کی سیٹ حاصل نہیں کرے گا، وہ چکوال کے ساتھ ایک نشست شیئر کرے گا، این اے 59 اب تلہ گنگ چکوال کہلائے گا، اس سے قبل چکوال میں قومی اسمبلی کی دو نشستیں تھیں، اب اس میں قومی اسمبلی کی ایک نشست ہوگی، تاہم تلہ گنگ کو ایک صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 23ملے گی، پی پی 22 چکوال،تلہ گنگ کہلائے گی۔اسی طرح مری میں آزادانہ طور پر قومی اسمبلی کی کوئی نشست نہیں ہوگی، این اے 51 راولپنڈی-مری ہوگی جس میں پورا ضلع مری شامل ہو گا، مری میں صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 06 ہوگی۔ڈیرہ غازی خان میں قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد چار سے کم ہو کر تین ہوگئی جب کہ پنجاب اسمبلی کی نشستیں 8 سے کم ہو کر 6 رہ گئیں، مظفر گڑھ میں قومی اسمبلی کی دو نشستیں کم ہوگئیں جب کہ صوبائی اسمبلی میں اس کی نشستوں کی تعداد چھ سے کم ہو کر چار ہو جائے گی، ضلع میں پنجاب اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 12 سے کم ہو کر 8 رہ جائے گی۔گوجرانوالہ میں 6 جب کہ حافظ آباد میں قومی اسمبلی کی ایک نشست تھی، اب دونوں اضلاع میں مجموعی طور پر پانچ سیٹیں ہوں گی، ڈیرہ غازی خان میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 2 نشستیں کم ہوگئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں