ملکی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ کی براہ راست کارروائی

اسلام آباد(پی این آئی)پریکٹس اینڈ پروسجر بل کیس کی سماعت شروع ہوگئی۔سماعت چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں فل کورٹ کر رہا ہے اس سے قبل سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں وفاقی حکومت نے تمام درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی۔ وفاقی حکومت نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا،جواب میں حکومت نےموقف اپنایا کہ پارلیمنٹ کےقانون کیخلاف درخواستیں ناقابل سماعت ہیں،استدعا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستیں خارج کی جائیں۔

جواب پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل 191 کے تحت قانون سازی کر سکتی ہے۔آئین کا آرٹیکل 191 پارلیمنٹ کو قانون بنانے سے نہیں روکتا،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے عدلیہ کی آزادی متاثر نہیں ہوتی مذکورہ ایکٹ کے تحت سپریم کورٹ کا کوئی اختیار واپس نہیں کیا گیا،میرٹ پر بھی پارلیمانی قانون کیخلاف درخواستیں نا قابل سماعت ہیں،جواب چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا۔اجلاس میں عدالتی کارروائی براہ راست نشر کرنے کا معاملہ زیر غور آیا۔ چئف جسٹس قاضی فائز عیسی کا آج پہلا ورکنگ ڈے ہےقاضی فائز عیسیٰ نے گارڈ آف آنر لینے سے انکار کردیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں