بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرے، بجلی کمپنیوں ،حکومت کے خلاف نعرے بازی ،بجلی بل جلا دیئے، حکمران عوام پر رحم کریں، دو وقت کی روٹی پوری کریں یا بجلی بل جمع کرائیں

راولپنڈی / لاہور/گوجرانوالہ/ کراچی/پشاور (انٹرنیوز) بجلی بلوں میں اضافے پر عوام کا صبر جواب دے گیا،مختلف شہروں میں تاجروں اور شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے بجلی کمپنیوں اورحکومت کےخلاف شدید نعرے بازی کی بجلی بل جلا دیئے ، مظاہرین نے کہاکہ بجلی بلوں میں اضافہ کسی صورت قبولنہیں ،مہنگائی کے اس دور دو وقت کی روٹی پوری کریں یا بھاری بجلی بل جمع کرائیں، حکمران اللہ کاخوف کرکے عوام پر رحم کریں، مہنگائی کے باعث بچوں کو سکول پڑھانے سے قاصر ہیں ،بل ادا کرتےرہے تو کھانے پینے سے بھی قاصر ہوجائیں گے ،حالات یہی رہے تو نوبت خودکشیوں تک آ جائے گی ،حکومت بجلی قیمتوں میں کمی اور ٹیکس ختم کرے۔

تفصیلات کے مطابق بجلی کے بلوں میںاضافے کے خلاف عوام اورتاجروں نے دوسرے روز بھی راولپنڈی،لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، فیصل آباد،کراچی ، حیدر آباد، پشاور، کوئٹہ وملک کے دیگر شہروں میں شدیداحتجاجی مظاہرے کئے ۔صدر راولپنڈی چیمبرثاقب رفیق و دیگر عہدداروں نے بجلی بلوں میں اضافے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہاکہ حکومت کی جانب سے حالیہ اقدامات سے تاجر برادری پریشان ہے،،حکومت ایکسپورٹ بڑھانے کا کہہرہی ہے، ایسے حالات میں یہ کیسے ہوگا؟، ہمارے دفتر کا بل 21لاکھ روپے آیا ہے، حکومت فورا سے پہلےپیٹرول اور بجلی کی قیمتوں کو کنٹرول کرے،انہوں نے کہا کہ لوگ ذاتی اشیا بیچنے پر مجبور ہوگئے ہیں،پی آئی اے کے پہلے 11طیارے گراؤنڈ اور اب 17ہو گئے ہیں، کیا اس کا خسارہ بھی عوام نے پورا کرناہے،بجلی کا بل کرایہ دار کے کرائے سے بھی زیادہ آتا ہے، حکومت ٹیکس حصول کے لئے متبادل انتظاماتکرے،سولرسسٹم کی حوصلہ افزائی کرے۔تاجر رہنماء سہیل الطاف نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے ملک میں لا اینڈ آرڈر صورت حال خراب ہونے کینوبت آ چکی ہے، نگراں حکومت کو مالی معاملات حل کرنے کی پاور مل گئی ہے، ملک میں احتجاج ہورہےہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی، لوگ میٹر ریڈرز کو پکڑ کر مارنا شروع ہوگئے ہیں، صورت حالایسی ہے جیسے ملک ڈیفالٹ کرچکا ہے، چھوٹے اور بڑے تاجروں نے ہاتھ کھڑے کردیئے ہیں،

صورت حالکو سنبھالا نہ گیا تو حالات قابو سے باہر ہو جائینگے۔انہوں نے کہا کہ کسی کا بل 25گنا بڑھ گیا ہے تو کسی کا 50فیصد، جن اداروں کو مفت بجلی اور پیٹرول ملرہا ہے اسے بند کیا جائے، سارا بوجھ عوام پر کیوں ڈالا جارہا ہے؟، حکومت تاجروں سے صرف قربانیاں نہمانگے خود بھی قربانی دینے کے لیے تیار ہوجائے، پراپرٹی ٹیکس کو ڈبل کردیا گیا ہے ہر کاروبار تباہیکے دہانی پر کھڑا ہے۔سہیل الطاف نے کہا کہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف بھر پور احتجاج کیا جائے گا، تاجر برادریحکومت اور عوام کے مابین پل کا کردار ادا کرنا چاہتی ہے، نگراں وزیر خزانہ کے لئے کاروباری طبقےکے لئے کوئی وقت نہیں، ہمارے ہڑتال اور احتجاج پر جانے سے قبل حکومت معاملات کو سیدھا کرلے،ملک کا ہر طبقہ مہنگائی کی وجہ سے پریشان حال ہے۔تاجر رہنما شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ ملک بحرانی کیفیت میں ہے کسی کو کوئی فکر نہیں ہے،کیا حکومتچاہتی ہے کہ عوام درگور ہوجائے، غریب کے پاس بچوں کو کھلانے کے لئے کچھ نہیں، تاجر برادری کےلئے کاروبار کیا، گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے، پاکستان افواج سے بھی درخواست ہے آپ کس چیز کا انتظارکررہے ہیں، ملک میں بھکاریوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے تاجر دکانیں بند کرکے رکشے اور بائیکیا چلانے لگے ہیں، ملک کی تمام تاجرتنظیموں سے رابطے میں ہیں ،ایک ہفتے میں اہم فیصلے ہونے لگے ہیں، ڈالر اور پیٹرول کی قیمتیں برابرہوچکی ہیں، پاک فوج سے التماس ہے کاروباری طبقے کو اعتماد میں لیں ، عوام اور تاجر برادری موجودہمعاشی حالات کے باعث ذہنی پریشانی کے شکار ہیں۔تاجر رہنماؤں نے منگل کو احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی ریلیاں کچہری چوکپہنچیں گی جہاں بڑا احتجاجی جلسہ ہوگا اور کاروبار بند کرکے تاجر 4بجے احتجاج میں شامل ہوں گے۔انجمن تاجران بالاکوٹ نے بجلی بلز میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے بجلی بل جمع نہ کرنے اور پیر سےشٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے، تاجر رہنماؤں نے کہا کہ ظالمانہ ٹیکسوں سے سفید پوش طبقہ شدید متاثر ہواہے۔سرگودھا میں تاجروں نے بجلی کے زائد بلوں کے خلاف احتجاجا مین شاہراہ بلاک کردی جس سے ٹریفککی روانی شدید متاثر ہوئی، تاجروں نے اس موقع پر بجلی بل ادا نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بل جلا دیئے۔

اس کے علاوہ راولپنڈی، پشاور، چھانگا مانگا روڈ، دربار شیخ علم دین اور مستووال میں بھی شہریوں نےاحتجاج کیا جب کہ شیخوپورہ میں وکیلوں نے احتجاج کے دوران بجلی کے بل جلادیئے،مظاہرین نے کہا کہبلوں میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔کراچی میں بجلی نرخوں میں اضافے پر جماعت اسلامی اور تاجروں نے کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کیا،راولپنڈی میں مظاہرین کمیٹی چوک پر جمع ہوئے، مظاہرین نے بل جلاتے ہوئے حکومت سے بجلی پر ٹیکسختم کرنے کا مطالبہ کیا،لاہور کے علاقے کاہنہ میں شہری زائد بلوں کیخلاف سڑکوں پر آگئے اور لیسکو کےخلاف شدید نعرے بازی کی ،تلہ گنگ میں ٹریفک چوک کو بلاک کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا ، احتجاجمیں تاجر، سیاسی، سماجی ، وکلاء رہنماؤں اور لوگوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔گوجرانوالہ میں مہنگی بجلی کے خلاف مظاہرین نے گیپکو آفس کا گھیراؤ کیا گیا، جہانیاں اور مانگا منڈیمیں شہریوں نے بجلی کے بل اٹھا کر واپڈا حکام اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور بلوں کوآگ لگادی ۔پشاور میں مظاہرین نے بجلی بلوں میں اضافے کو ناقابل برداشت کہتے ہوئے حکومت سے ریلیفمانگا،فیصل آباد،نارووال، اٹک، سرگودھا ،ہری پور سمیت دیگر شہروں میں بھی مہنگی بجلی پر شہریسڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بلوں اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائےگا،مہنگائی کے اس دور میں اضافی بجلی بل عوام کی برداشت سے باہر ہیں، غریب عوام دو وقت کی روٹیپوری کرے یا بجلی کے بھاری بل جمع کرائے،حکمران اللہ کا خوف کر کے عوام پر رحم کھائیں، مہنگائیکے باعث بچوں کو سکول پڑھانے سے قاصر ہیں ،بل ادا کرتے رہے تو کھانے پینے سے بھی قاصر ہوجائیںگے اور نوبت خودکشیوں تک آ جائے گی ۔شہریوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے اورٹیکس بھی ختم کیا جائے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں