عمران خان کی سزا معطلی کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بڑی خبر آگئی

اسلام آباد (پی این آئی ) چیئرمین پی ٹی آئی  عمران کان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کرانے کی کوشش کامیاب نہ ہو سکی ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف کی سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی۔ سما نیوز کے مطابق  وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ مجھے تیاری کیلئے 2 ہفتے کا وقت دیا جائے، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ کو کچھ وقت دے دیتے ہیں لیکن 2 ہفتے نہیں دے سکتے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو تیاری کیلئے دو دن کا وقت دے دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کی جانب سے مؤکل سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے کا شکوہ کیا گیا تو چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ صورتحال دیکھ کر مناسب آرڈر جاری کیا جائے گا۔ سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن کے وکیل کو وقت دینے کی مخالفت کرتا ہوں، یہ سراسر زیادتی ہوگی،مؤکل کی سزا صرف 3 سال ہے۔ جیل میں میرے مؤکل کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

وکیل شیرافضل مروت نے کہا کہ ہمیں چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی کہ آپ کو ملاقات سے کیوں روکا گیا؟ میں نے تمام صورتحال مدنظر رکھتے ہوئے آرڈر دیا تھا، میں اس حوالے سے آرڈر پاس کروں گا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 24 اگست تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں