اسلام آباد (پی این آئی) ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کے ترجمان قانونی امورنعیم پنجوتھا کو حراست میں لے لیا، نعیم پنجوتھا کو جج ہمایوں دلاور کی پوسٹ کی تحقیقات کیلئے بلایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق رہنماء پی ٹی آئی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ نعیم پنجوتھا کو ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا ہے، نعیم پنجوتھا کے کلرک نے ان کی حراست کی تصدیق کی ہے، ابھی واضح نہیں کہ نعیم پنجوتھا کو باضابطہ گرفتار کیا گیا ہے یا نہیں۔ نعیم پنجوتھا تفتیش کے سلسلے میں ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز گئے تھے، ایف آئی اے نے نعیم پنجوتھا کو جج ہمایوں دلاور کی پوسٹ کی تحقیقات کیلئے بلایا تھا۔نعیم پنجوتھا چیئرمین پی ٹی آئی کے قانونی امور کے ترجمان ہیں، بتایا گیا ہے کہ جب تک انکوائری مکمل نہیں ہوتی وہ زیرحراست رہیں گے۔یاد رہے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا تھا کہ شاہ محمود قریشی انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کرانے میں تاخیر کیوں گئی ، ہوسکتا اس میں حکمت عملی ہو، کہ ہم نے جو ہمایوں دلاور کے فیصلے کے خلاف پٹیشن دائر کرنی ہے، اس میں تاخیر کی جائے۔
میں بتانا چاہتا ہوں کہ سرکاری وزراء کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سب سہولتیں مہیا ہیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ لیکن ہمیں تشویش تھی ہماری اطلاعات اس کے برعکس تھیں، اب نعیم پنجوتھا خود مل کر آئے ہیں، ان کے تاثرات ہیں، مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایک سابق وزیراعظم کو جن حالات میں رکھا گیا نامناسب ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلے بھی سیاسی شخصیات پہلے بھی جیلوں میں جاتی رہیں،جو ان کو سہولیات دستیاب تھیں ان کے برعکس چیئرمین پی ٹی آئی کو سہولیات دی گئیں، جس سیل میں رکھا گیا وہ تنگ سیل ہے، صفائی نہ ہونے کے برابر ہے، ٹائلٹ کی سہولت بھی اس جگہ ہے، اب یہ سہولیات سی کلاس کے قیدی کیلئے ہیں، بی کلاس کی سہولیات نہیں ہیں۔وزراء کی باتیں بالکل درست نہیں ہیں، بی کلاس میں ایک اٹیچ واش روم ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں