اسلام آباد (پی این آئی) ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سائفر تحقیقات کیلئے 25 مئی کو طلب کرلیاہے ،عمران خان کو متعلقہ دستاویزات اور شواہد ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سائفر تحقیقات کیلئے 25 مئی کو طلب کرلیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو ایف آئی اے نے نوٹس جاری کردیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو زمان پارک اور بنی گالہ رہائشگاہوں کے ایڈریس پر نوٹسز جاری کئے گئے۔نوٹس میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی تحقیقات جاری ہیں، ایف آئی اے کی جوائنٹ انکوائری ٹیم سائفر معاملے کی تحقیقات کررہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو متعلقہ دستاویزات اور شواہد ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی کو 25 جولائی کو دن 12 بجے ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز آفس میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔یاد رہے سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے سائفر سے متعلق بیان ریکارڈ کرا دیا۔ اعظم خان نے بیان 164 کے تحت مجسٹریٹ کو ریکارڈ کرایا۔ اعظم خان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف بیان ریکارڈ کروایا۔اعظم خان نے سائفر کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دے دیا۔ اعظم خان نے بیان دیا ہے کہ سیاسی مقاصد کے لیے سائفر کا ڈرامہ رچایا گیا۔
اعظم خان نے کہا کہ عمران خان نے تمام تر حقائق کو چھپا کر سائفر کا جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ بنایا۔ تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سائفر کو بیرونی سازش کا رنگ دیا۔ عمران خان نے کہا “سائفر کو غلط رنگ دے کر عوام کا بیانیہ بدل دوں گا” ۔عمران خان نے سائفر میرے سے 9 مارچ کو لے لیا اور بعد میں گما دیا۔ عمران خان نے سائفر ڈرامہ کے ذریعے عوام میں ملکی سلامتی اداروں کے خلاف نفرت کا بیج بویا۔منع کرنے کے باوجود ایک سیکرٹ مراسلہ کو عوام میں ذاتی مفاد کے لیے لہرایا۔ اعظم خان نے پولیس کو بھی اپنی موجودگی سے آگاہ کر دیا۔وفاقی پولیس نے اعظم خان کی موجودگی کی تصدیق کر دی۔ مزید برآں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خان کے بیان سے پتاچل گیا اصل میرجعفر کون ہے؟ قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف سائفر کا ڈرامہ رچایا گیا،ملکی مفادات کیخلاف کھیلنے والے کھلاڑی خود اعتراف جرم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سائفر گم نہیں ہوا وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس ہے،خفیہ سرکاری دستاویز کو اپنی تحویل میں رکھنا جرم ہے۔ عمران خان نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی، خفیہ دستاویز رکھنے کا جرم اس وقت تک جاری رہے گا،جب تک عمران خان کو گرفتار کر کے سائفر برآمد نہیں کر لیا جاتا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے تانے بانے ملک کے باہر جڑتے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے سائفر کو پبلک کرنے کا جرم کیا۔سیاسی اور ذاتی مفاد کیلئے سائفر کا کھیل کھیلا گیا،یہ ریاست کے مفاد کا معاملہ ہے،یہ جرم ہوا ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ ریاست کی مدعیت میں یہ مقدمہ پراسکیوشن کو بھیجا جائے گا اور مقدمہ خصوصی عدالت میں بھیجا جائے گا۔ اعظم خان نے اپنے بیان میں وضاحت کر دی کہ وہ کہاں تھے؟اعظم خان نے کہا کہ وہ اپنے دوست کے گھر پر تھے۔ رانا ثناء اللہ نے 9 مئی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ 9 مئی بھی سائفر جیسی سازش کا تسلسل ہے۔ پی ٹی آئی کے شرپسندوں کیخلاف قانونی کارروائیاں جاری ہیں،قانون اور آئین کے مطابق میرٹ پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کو اپنے جرم کا حساب تو دینا ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں