اسلام آباد(پی این آئی) سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے سیاسی مستقبل کا فیصلہ تین چار دنوں میں کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
پرویز خٹک کا ساتھ دینے کے لئے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے کئی ایم این ایز اور ایم پی ایز پی ٹی آئی سے مستعفی ہوں گے، نوشہرہ اور پشاور کے کچھ منتخب تحصیل چئیرمین اور مئیر بھی اجتماعی استعفی دیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے پرویز خٹک جلد مانکی شریف اجلاس بلائیں گے جس میں معاملات کو آخری شکل دی جائے گی۔ سینئر صحافی زاہد گشکوئی نے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز خٹک کو 100 رہنماؤں کی حمایت حاصل ہو گئی۔ زاہد گشکوئی نے مزید دعویٰ کیا کہ پرویز خٹک سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔اس وقت ان کے پاس دو آپشنز موجود ہیں جن میں سے ایک ن لیگ میں شمولیت ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما پرویز خٹک سے رابطے میں ہیں اور مذاکرات بھی چل رہے ہیں۔دوسرا آپشن پیپلز پارٹی میں شمولیت ہے، وہ پہلے بھی پیپلز پارٹی کا حصہ رہ چکے ہیں۔صحافی زاہد گشکوئی نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا سے پرویز خٹک 70 ایم پی ایز جب کہ 19 قومی اسمبلی کے ممبرز سے بھی ملاقاتیں کر چکے ہیں۔پرویز خٹک کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں۔تقریبا 100 کے قریب ارکان ملاقاتیں کر چکے۔پرویز خٹک اگلے ہفتے اسلام آباد میں اہم پریس کانفرنس کر سکتے ہیں۔خیال رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے پرویز خٹک کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے پشاور، اسلام آباد اور لاہور میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں طے کر لیں، پرویزخٹک کی سیاسی جماعت یا تحریک انصاف میں دھڑا بنانے کیلئے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے، پرویز خٹک کا نیا دھڑا یا سیاسی جماعت پی ڈی ایم مخالف بیانیے کیساتھ میدان میں اتریگی، پرویز خٹک 15 جولائی تک پریس کانفرنس میں انتخابی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں