اسلام آباد(پی این آئی) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دے دیا گیا۔چیف کورٹ گلگت بلتستان نے خالد خورشید کی نااہلی کا فیصلہ سنا دیا۔
وزیراعلی ٰگلگت بلتستان خالد خورشید کی مبینہ جعلی ڈگری کیس کی سماعت پیر کے روز چیف کورٹ گلگت میں ہوئی۔چیف کورٹ ( عدالت عالیہ ) گلگت بلتستان میں 6 فریقین نے دلائل دیئے ۔ لاجر بینچ میں تین ججز نے دلائل سنے ۔ نااہلی کے آرٹیکل 62 اور 63 گلگت بلتستان میں اطلاق ہوتا ہے یا نہیں عدالت کو امجد ایڈوکیٹ نے دلائل دیئے ۔ وزیراعلیٰ کے وکیل اسد ایڈووکیٹ نے آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق گلگت بلتستان میں نہیں ہونے پر دلائل د یئے ۔تقریبا 9 گھنٹے تک دلائل جاری رہے ۔ وزیراعلیٰ خالد خورشید کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کیلئے دائر پٹیشن پر آج بھی دلائل ہونا تھے۔ مبینہ جعلی ڈگری کیس کے درخواست دہندہ رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا کی جانب سے امجد ایڈوکیٹ نے دلائل د یئے ۔ بار کونسل کی جانب سے کمال حسین ایڈوکیٹ نے دلائل دیئے ۔وفاقی حکومت کی طرف سے عدالت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل پیش ہوئے ۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے راشد عمر ایڈوکیٹ نے دلائل دیئے ۔ گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے عدالت میں ایڈوکیٹ جنرل پیش ہوئے ۔ وزیراعلیٰ کے وکیل نے عدالت سے آج صبح پھر دلائل سننے کی استدعا کی تھی۔۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کو ان دنوں ایک سے ایک مشکل کا سامنا ہے،وزیراعلٰی گلگت بلتستان خالد خورشید کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد جمع کرا دی گئی۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان کا اسمبلی تحلیل کرنے کے ممکنہ پلان ناکام بنانے کیلئے اپوزیشن اراکین نے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی۔ وزیراعلٰی خالد خورشید کیخلاف اپوزیشن کے 9 اراکین نے تحریک جمع کرائی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں