اسلام آباد(پی این آئی )نئے مالی سال کے لیے 14 ہزار 6 ارب روپے کا 6 ہزار ارب خسارے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ میں 700 ارب کے نئے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے جب کہ تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا بھی امکان ہے۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، وزیراعظم شہباز شریف اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے کابینہ کو بجٹ پر بریفنگ دی جاری ہے۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 1150 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی منظوری دے دی جس میں انفرا اسٹرکچر کے لیے 491.3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے توانائی کے شعبے کے لیے 86.4 ارب روپے رکھنے کی منظوری دے دی، ٹرانسپورٹ اور کمیونی کیشن کے شعبے کی ترقی کے لیے 263.6 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے
آبی ذخائر اور شعبہ آب کے لیے 99.8 ارب روپے۔دفاع کی مد میں 1804 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دفاعی بجٹ میں ڈالرز کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے سبب خاطر خواہ اضافہ نہ کیا جاسکا، دفاعی بجٹ تینوں مسلح افواج کے علاوہ وزارت دفاع، دفاعی پیداوار، ذیلی اداروں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشنز سے متعلق تین تجاویز زیر غور ہیں۔
پے اینڈ پنشن کمیشن نے ملازمین کے میڈیکل اور کنوینس الاؤنسز میں100 فیصد اضافہ کرکے تنخواہوں میں ایڈہاک الاؤنس کی مد میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، جبکہ پینشنرز کے میڈیکل الاؤنس میں بھی 100 فیصد اضافہ کرکے پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔دوسری تجویزہے کہ گریڈ ایک تا 22 کے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کے ساتھ میڈیکل اور کنوینس الاؤنس بھی بڑھایا جائے۔
جبکہ پنشنرز کا میڈیکل الاؤنس بڑھانے کے ساتھ ساتھ پنشن میں 15 فیصد اضافہ کیا جائے۔تیسری تجویز کے مطابق گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد کیا جائے۔ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے۔ملازمین کے میڈیکل اور کنوینس الاؤنس میں 50 فیصد تک اضافہ کیا جائے۔ جبکہ پنشنز کے میڈیکل الاؤنس میں اضافے کے ساتھ ساتھ پنشن میں بھی 20 فیصد اضافہ کیا جائے۔ ای او بی ایمپلائز کی پنشن اور مزدور کی کم از کم اجرت بڑھانے کی تجاویز بھی بجٹ میں شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں