اسلام آباد (پی این آئی)الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات پرعمل نہ ہو سکا، چودہ مئی کو انتخابات ہوئے نہ ہی سپریم کورٹ کے احکامات پرعمل ہوسکا، الیکشن کمیشن نے تو تیاری مکمل ہونے کا دعویٰ کیا تاہم حکومت سے فنڈز نہ ملے۔ سیاسی جماعتیں بھی صرف پنجاب میں انتخابات پر راضی نہ ہوئیں۔غیر یقینی کی صورتحال دیکھتے ہوئے انتخابی مہم شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گئی، مسلم لیگ (ن )نے تو امیدواروں کو ٹکٹ ہی نہ جاری کئے۔
حکمران جماعتوں کے مطابق ملکی بقاء اسی میں ہے کہ مل کراس بحران سے نمٹا جائے اور معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔دوسری جانب 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست 15مئی کو ہوگی ۔چیف جسٹس سپریم کورٹ عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ سماعت کرے گا، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختربھی بنچ میں شامل ہوں گے۔دریں اثناء پی ڈیم ایم کا (آج) پیر کو
اسلام آباد کے کانسٹی ٹیوشن ایونیو میں سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے ،مسلم لیگ (ن) نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز دھرنے میں شرکت کے لیے پہلے ہی اسلام آباد پہنچ چکی ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی دھرنے میں شامل ہونے کااعلان کیا ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں