اسلام آباد ( پی این آئی) پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بعد اسلام آباد میں میں بھی فوج طلب کر لی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نےاسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے درخواست پر فوج کی تعیناتی کی منظوری دیدی ہے۔ اس سے قبل خیبرپختونخوا کی طرف سے درخواست کی منظوری دی گئی۔
اس سے پہلے لاہور میں امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے پنجاب حکومت نے پاک فوج طلب کر لی ہے۔بتایا گیا ہے کہ لاہور کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کارکن عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ جن کو قابو کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی مدد کے لیے صوبائی حکومت نے پاک فوج کی خدمات طلب کی ہیں۔دوسری جانب پی ٹی آئی قیادت نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد سڑکوں پر مظاہرے کرنے والے کارکنوں سے لاتعلقی ظاہر کر دی ہے۔ ہی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ پتہ نہیں کون لوگ ہیں جو سڑکوں پر توڑ پھوڑ کر ہے ہیں۔پی ٹی آئی کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اسد عمر نے کہا کہ لگتا ہے کہ یہ لوگ اس لیے لائے گئے ہوں کہ ان سے پر تشدد کارروائیاں کرا کر پی ٹی آئی پر پابندی عائد کر دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پرتشدد مظاہرے کرنے والے اور تور پھوڑ کرنے والے پی ٹی آئی کے کراکن نہیں ہیں۔ یہ کوئی اور لوگ ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں