اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں الیکشن وفاق اور چاروں صوبوں میں ایک ساتھ کرانے کے کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے کہا ہے کہ مذاکرات ناکام ہوئے تو اپنے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے آئین استعمال کر سکتے ہیں، انتخابات والے فیصلے پر نظرِ ثانی کا وقت اب گزر چکا۔۔۔۔ سماعت کے دوران حکومتی نمائندے فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ مذاکرات کے لیے مزید وقت درکار ہے،
افہام و تفہیم سے معاملہ طے ہو جائے تو بحرانوں سے نجات مل جائے گی، اسمبلیاں نہ ہوئیں تو بجٹ منظور نہیں ہوسکے گا۔۔۔۔ اس دوران پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے رکن علی ظفر کا کہنا ہے کہ حکومتی کمیٹی نے اسمبلی تحلیل کرنے سے اتفاق نہیں کیا، حکومت ان مذاکرات کو معاملے کو طول دینے کے لیے استعمال نہ کرے، سپریم کورٹ جو حکم کرے گی ہم من و عن تسلیم کریں گے۔۔۔۔ یہ بات اہم ہے کہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کر رہا ہے جس میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں