اسلام آباد (آئی این پی) حکومتی اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمران خان سے مذاکرات نہیں ہونگے‘2018کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی، عمران خان کہتا ہے دوتہائی اکثریت نہ ملی تو نتیجہ تسلیم نہیں کروں گا،وہ کہتے ہیں کہ سادہ اکثریت سے کامیاب ہوا تو دوبارہ اسمبلی توڑ دیں گے۔ہفتہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے استفسار کیا کہ ساڑھے3سال میں بتائیں ملک کیلئے اس نے کیا کیا ہے؟
زلمے خلیل زاد بھی کہتا ہے کہ آ پ ان سے بات کریں۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ عمران خان سے مذاکرات نہیں ہوں گے، عمران خان سے بات کرناکسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ تضادات کا شکار ہے،ابھی قانون بنا ہی نہیں چیف جسٹس نے8رکنی بینچ بنا دیا، حکومت کو بلایا،کیا اس نے اس کی بات سنی؟۔ ہم سیاسی لوگ ہیں، رائے رکھتے ہیں،آئینی طور پر اختیارات تقسیم ہیں، کسی ادارے کو دوسرے کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے،ہر ادارے کا اپنا اختیار ہے، آپ کیوں مداخلت کر رہے ہیں؟۔ آپ نے پورالیکشن شیڈول دیدیا، الیکشن کمیشن کے اختیارات پر قبضہ کر لیا، انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو ہٹانا انتظامی معاملہ ہے،ہم اس مقصد کیلئے سیاست میں ہیں کہ ہم نے آئین اور قانون کو ماننا ہے۔پارلیمان کے تحفظ کیلئے جدوجہد جاری رہے گی ،پارلیمنٹ جیتے گی، عوام جیتے گی، ہم سڑکوں پرآنے کے عادی ہیں، ایسا نہیں کہ کوئی تجربہ نہیں۔چیف ایگزیکٹو وزیراعظم ہیں، فیصلہ کا اختیار ان کو ہے،ہم جمہوری لوگ ہیں، ماضی میں بھی ایمرجنسی کو سپورٹ نہیں کی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں