پشاور (پی این آئی) صوبہ خیبرپختونخوا کے محکمہ خزانہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ صوبائی سرکاری ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن دینے کے لیے خزانے میں پیسہ نہیں ہے، عید سے قبل سرکاری ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن دینے سے صوبہ ڈیفالٹ کر جائے گا، صوبے کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے صوبائی حکومت کو قرض لینا پڑے گا۔۔۔اس حوالے سے دستیاب سرکاری ریکارڈ کے مطابق صوبائی حکومت کے پاس 21 فیصد سود پر قرضہ لینے کا آپشن ہے،
تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 45 ارب روپے دینے پڑیں گے۔۔۔۔بتایا گیا ہے کہ تنخواہیں اور پنشن عید سے پہلے دینے سے متعلق تجاویز بھی تیار کر لی گئی ہیں، جن کے مطابق گریڈ 1 سے 4 تک کے ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی 13 ارب 70 کروڑ روپے بنتی ہے۔۔۔۔ ریکارڈ کے مطابق گریڈ 1 سے 7 تک کے ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن ادا کرنے کے لیے 20 ارب روپے، گریڈ 1 سے 11 تک کے ملازمین کو ساڑھے 22 ارب روپے دینے پڑیں گے۔۔۔۔ جبکہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی 38 ارب 70 کروڑ روپے بنتی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں