اسلام آباد(پی این آئی)اسلام آباد کی عدالت نے خاتون جج کو دھمکانے کے کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔پیرکوڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان کی جانب سے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا اور پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔عمران خان کی جانب سے
طبی بنیادوں پرحاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکردی گئی جس میں ان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ عمران خان کی صحت اجازت نہیں دے رہی کہ اسلام آباد آئیں، ڈاکٹرز نے ان کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔پراسیکیوٹر نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ہی اسپتال کی میڈیکل رپورٹ لگا کر عمران خان پیش نہیں ہورہے، شوکت خانم اسپتال تو کینسر اسپتال ہے، عمران خان کا مسئلہ الگ ہے، عمران خان کی فریکچر کے
باعث صرف سوزش ہے، عدالت نے عمران خان کو سیڑھیاں چڑھ کر آنے کا نہیں کہا، وہ کچہری کے باہر آئیں، ان کی حاضری لگائی جاسکتی ہے۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان کے ضمانتی مچلکے منسوخ کرکے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں۔پراسیکیوٹر نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی بھی مخالفت کی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے سناتے ہوئے پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کردی۔عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو منظورکرتے ہوئے کیس پر مزید سماعت 9مارچ تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں