اسلام آباد(آئی این پی)آئی ایم ایف وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اس موقع پر وزیر خزانہ، معاون خصوصی خزانہ، وزارت خزانہ، وزارت توانائی کے حکام بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران وزیراعظم نے آئی ایم ایف وفد سے معاشی صورتحال پر بات چیت کی، اس کے علاوہ معاہدے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کو پروگرام مکمل کرنے اور اہداف پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرا دی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف وفد کو اعتماد بحال کرنے کیلئے ضروری اقدامات کی بھی یقین دہانی کروائی، وزیرخزانہ نے وفد کو معاشی صورتحال سے آگاہ کیا جبکہ توانائی حکام نے وزیراعظم کو نظرثانی شدہ گیس مینجمنٹ پلان پیش کیا۔دوسری جانب پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات میں اصلاحات اور ان پر اقدامات پر اتفاق رائے ہوگیا۔ذرائع کے مطابق مالیاتی پالیسیوں پر بات ہوئی، باہمی اقتصادی اور مالیاتی پالیسی کا مسودہ فائنل کیا جائے گا۔اس سے قبل وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ حکومت اور آئی ایم ایف وفد سے مذاکرات میں ہونے والے فیصلوں کی وزیراعظم سے منظوری لے لی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ پاکستان کی ضرورت ہے۔آئی ایم ایف سے مذاکرات میں اب چیزوں کے اختتام کی جانب بڑھ رہے ہیں۔صحافیوں سے گفتگو میں عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عام آدمی پر بوجھ نہ پڑے۔انہوں نے کہا کہ بجلی ٹیرف یا ٹیکس کا زیادہ بوجھ صاحب ثروت لوگوں پر ڈالا جائے گا، نئے اقدامات کا عام آدمی پر کم بوجھ ڈالا جائے گا۔وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے فیصلوں کی منظوری لے لی گئی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ پاکستان کی ضرورت ہے۔عائشہ غوث پاشا نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف مشن وزیر خزانہ سے ملاقات کرے گا، عالمی مالیاتی ادارے کو بعض چیزیں مزید کلیئر کی جائیں گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں