اسلام آباد (پی این آئی) ملک میں بجلی کا بریک ڈاؤن،وزیراعظم نے ملک بھر میں بجلی کے تعطل کا سخت نوٹس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی معطلی کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے،شہباز شریف نے تحقیقات کیلئے اعلٰی سطح کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کا بحران کس وجہ سے پیدا ہوا؟اس حوالے سے آگاہ کیا جائے،ذمہ داران کا تعین کیا جائے اور ملک میں بجلی فوری بحال کی جائے،عوام کی مشکلات برداشت نہیں۔یاد رہے کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کو کئی گھنٹے گزر گیا مگر ملک کے مختلف شہروں کی بجلی بحال نہ کی جا سکی۔ صبح ساڑھے سات بجے سے نیشنل گرڈ میں پیدا ہونے والی خرابی کو تاحال دور نہیں کیا جا سکا جس کی وجہ سے ملک کے مختلف شہر اب تک بجلی سے محروم ہیں۔کراچی،لاہور اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں بجلی بند ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ کے باعث کے الیکٹرک کے 540 سے زائد گرڈ اسٹیشن بند ہیں اور کراچی کے 50 فیصد سے زائد حصوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے جبکہ آئیسکو کے 117 گرڈ اسٹیشن متاثر ہونے سے وہاں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔فیصل آباد،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور سرگودھا میں بھی بجلی بند ہے،اسی طرح ملتان سمیت جنوبی پنجاب اور بالائی سندھ میں بھی بجلی بند ہے جبکہ خیبر پختو نخوا کے مختلف شہر بھی بجلی سے محروم ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ این ڈی ڈی سی اور بجلی کی تقیسم کار کمپنیاں بجلی بحال کرنے کے کاموں میں مصروف ہے۔ دوسری جانب ملک میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن میں عملے کی مبینہ کوتاہی سامنے آ گئی۔تیل اور گیس بچانے کے لیے متعدد پاور پلانٹس بند تھے،2 بار تربیلا سے خرابی شروع ہوئی،گڈو اور تھرمل پاور اسٹیشنز سے بھی مسئلہ خراب ہوا، پاور ہاوسز صبح 7 بجے چلائے تو انجینئرز اور متعلقہ حکام کی لاپرواہی کے باعث فریکوئنسی آؤٹ ہوئی اور سسٹم بیٹھ گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں