اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا پلان بنا لیا۔انہوں نے زمان پارک میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کے حوالے سے پلان کر لیا۔ن لیگ کے ایم این اے رابطے میں ہیں۔پہلے ان کا ٹیسٹ کریں گے پھر شامل کریں گے۔
اپریل میں الیکشن ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ہم قومی اسمبلی میں واپسی کا اعلان کر رہے ہیں۔اسمبلی میں نہ گئے تو یہ راجہ ریاض کے ساتھ مل کر نگران سیٹ اپ بنا لیں گے۔رن آف الیکشن ہوا تو موقع کے مطابق فیصلہ کریں گے۔وزیراعظم اعتماد کا ووٹ نہیں بھی لے پائے تو یہ کہیں نہیں جائیں گے۔ مجھے یقین ہے مارچ اپریل میں الیکشن ہو جائیں گے یہ بری طرح پھنس چکے ہیں، پنجاب میں نگران وزیر اعلی کے لئے وہ نام دیے جو ن لیگ کو قابل قبول ہوں۔عمران خان نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ابھی بھی سیاسی انجینئرنگ جاری ہے، عمران خان نے اپنی صحت کے حوالے سے بتایا کہ مجھے مکمل صحت یاب ہونے میں 2 ہفتے لگیں گے۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ہماری سندھ میں تنظیم کمزور ہے۔پیپلز پارٹی دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتی۔ان میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔کراچی میں ہار کی وجہ تنظیم کی کمزوری اور پیپلز پارٹی کی دھاندلی ہے۔دوسری جانب تحریک انصاف نے سندھ بلدیاتی الیکشن کے نتائج مسترد کر دئیے۔تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا ہے کہ صاف اور شفاف بلدیاتی الیکشن نہیں ہوئے بلکہ دھاندلی کی گئی ہے،ہم ایمانداری سے ایک یوسی بھی جیت جاتے تو قبول تھا،بلدیاتی انتخابات پر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان جلد کروں گا،ابھی ہمارا صرف مطالبہ ہے کہ تمام نتائج دیے جائیں۔
علی زیدی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کراچی بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی ہوئی،70 سیٹوں پر پی ٹی آئی جیت رہی تھی،دھاندلی کے ثبوت لیکرعدالت جائیں گے۔ابھی تک امیدوار نتائج کیلئے آر اوز کے دفاتر کے باہر بیٹھے ہوئے ہیں،ہمارے ایم اپی ایز دھاندلی روک رہے تھے،وہ ان کو بے نقاب کررہے تھے لیکن انہیں گرفتارکیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں