اسلام آباد(پی این آئی) ڈیفالٹ کے خطرے سے نمٹنے کیلئے حکومتی اثاثہ جات کو تیزی سے فروخت کرنے کا فیصلہ ۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے گزشتہ روز فیصلہ کیا ہے کہ ممکنہ ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے 2پاور پلانٹس کو قطر کی حکومت کو براہ راست فروخت کردیے جائیں۔ یہ پلانٹ 4سال قبل حکومت کی نجکاری فہرست میں شامل تھے۔حکومت کو امید تھی اس کی فروخت سے اسے 1 ارب 50 کروڑ ڈالر حاصل ہوں گے
تاہم اب موجودہ حکومت نے اسے نجکاری کے بجائے براہ راست قطر کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے دو قبل حکومت کی جانب سے کابینہ کی ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کا مقصد حکومتی اثاثہ جات کو تیزی سے فروخت کرنے کے عمل کا جائزہ لینا تھا۔ اسی سلسلے میں 2460 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل یہ پاور پلانٹ اب کسی بیرونی ملک کو براہ راست فروخت کیا جائے گا۔نجی ٹی وی نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ جمعرات کو اس سلسلے میں
نجکاری کمیشن کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں ان دونوں پلانٹس کو نجکاری کی فہرست سے نکالنے کا کہا گیا جبکہ نجکاری کی وزیر عابد حسین بھیو جو کہ نجکاری کمیشن بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں انھوں نے اس اجلاس کی صدارت وڈیو لنک کے ذریعے کی تھی۔نجکاری کمیشن بورڈ کے اجلاس کے بعد عام طور پر پریس بیان جاری کیا جاتا ہے تاہم جمعرات کو ہونے والے بورڈ اجلاس کے حوالے سے کوئی مراسلہ جاری نہیں کیا گیا جس سے لگتا ہے کہ وفاقی حکومت اس معاملے کو خفیہ رکھنا
چاہتی ہے۔اس حوالے سے جب نجکاری کے وزیر اور سیکریٹری نج کاری سے رابطہ کیا گیا تو کوئی جواب موصول نہیں ہوا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ نے کابینہ کی کمیٹی برائے نج کاری کو سفارش ارسال کی ہے کہ وہ ان دونوں پاور پلانٹس کو نج کاری فہرست سے خارج کردے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں