لاہور (پی این آئی) وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن تیار، گورنر نے دستخط کردیئے ہیں، تاریخ تبدیل ہونے کے بعد 12 بجتے ہی نوٹیفکیشن جاری کردیا جائےگا، تاریخ تبدیل ہوگئی تو اسپیکر کے پاس کوئی جواز نہیں ہوگا کہ اجلاس کیوں طلب نہیں کیا۔
ذرائع گورنرہاؤس کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن تیار کرلیا ہے، نوٹیفکیشن پر گورنر نے دستخط بھی کردیئے ہیں۔اس سے حوالے سے قانونی سیاسی مشاورت مکمل کرلی گئی ہے، اب وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن کسی بھی وقت جاری کردیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلئے تاریخ تبدیل ہونے کا انتظار ہورہا ہے، 12 بجتے ہی نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔بتایا گیا ہے کہ تاریخ تبدیل ہونے کا انتظار اس لیے کیا گیا کہ وزیراعلیٰ اور اسپیکر کیلئے آئینی راستے بند کرنے کیلئے ہے۔تاریخ تبدیل ہوگئی تو اسپیکر کے پاس کوئی جواز نہیں رہے گا کہ اجلاس کیوں طلب نہیں کیا۔ دوسری جانب سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی اجلاس نہ بلانے پر وزیراعلیٰ کیخلاف ایکشن نہیں بنتا، گورنر کے قصوروار اسپیکر ہیں وزیراعلیٰ نہیں ہیں۔ گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے مناسب ٹائم نہیں دیا۔
اگر اسپیکر اجلاس نہیں بلاتا تو دیکھنا ہوگا کہ قصور کس کا ہے۔اگراسپیکراجلاس نہیں بلاتا تو پھراسپیکرکو پکڑیں ان کیخلاف عدالت جائیں۔ مزید برآں ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ گورنر نے ایک آرٹیکل 109کی خلاف ورزی کی اور وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا، اسپیکر نے درست اقدام اٹھایا اور کہا کہ گورنر کا اقدام آرٹیکل 109کی خلاف ورزی ہے، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ تھا کہ گورنر اعتماد کے ووٹ کیلئے وزیراعلیٰ کو دس دن کا وقت دے گا۔مسلم لیگ ق کے تمام ارکان نے وزیراعلیٰ پر اعتماد کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ کے پاس 187نمبرز ہیں،وہ اعتماد کا ووٹ نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسمبلیاں تحلیل کردیں گے، خیبر پختونخواہ اسمبلی کا مقدر پنجاب اسمبلی سے جڑا ہوا ہے، جب پنجاب اسمبلی تحلیل ہوگی اسی روز کے پی اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔ ہماری خواتین ممبران نے عمران خان سے ملاقات کی ، اور بتایا کہ انہیں پیپلزپارٹی کی طرف سے پیسوں کی آفر کی گئی ہے۔
ایم پی ایز کو 5، 5کروڑ کی آفر کی گئی، ارکان کی جانب سے آفرز کو ٹھکرانے پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں، پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ پرسندھ کے عوام کو سوچنا چاہیے ۔لاہور اور ملتان میں ایم پی ایز کو کچھ فونز گئے ہیں، کہ آپ اعتما د کے ووٹ کے روز غائب رہیں گے، امید ہے کہ اعلیٰ ترین سبطح پر اس کا نوٹس لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سیاسی صورتحال بدل رہی ہے، آج سے چند دن پہلے خواجہ آصف ، رانا ثناء اللہ جو فیکٹری ہے یہ کہتے تھے کہ آپ اسمبلیاں توڑیں ہم الیکشن کروائیں گے، اب پی ٹی آئی اسمبلیا ں توڑنے کی طرف بڑھی ہے تو یہ سب جوتے چھوڑ کر بھاگ نکلے ہیں، پارلیمانی جمہوریت عوام کے ووٹوں پر کھڑی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں