اسلام آباد (پی این آئی)جماعت اسلامی نے انتخابات پر حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کی بالادستی، انتخابی اصلاحات کیلئے سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کرنے چاہئیں، اسٹیبلشمنٹ نے خود غیر جانبدار رہنے کا اعلان کیا ہے، اسمبلی تحلیل کرنا شکست کی علامت ، پی ٹی آئی کے جن اراکین نے استعفے دیئے تھے وہ روز مجھ سے رابطہ کر کے کہتے تھے عمران خان کو استعفے واپس لینے کیلئے راضی کریں۔
ایک انٹرویو میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں حکومت اور پی ٹی آئی کو چند چیزوں پر اتفاق کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آئین کی بالادستی، انتخابی اصلاحات کیلئے سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے خود غیر جانبدار رہنے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پی ٹی آئی کو کہنا چاہتا ہوں کہ اسمبلی تحلیل کرنا شکست کی علامت ہے، پی ٹی آئی کے جن اراکین نے استعفے دیئے تھے
ہر روز مجھ سے رابطے کرتے تھے اور کہتے تھے کہ عمران خان کو راضی کرو کہ ہم سے استعفے واپس لے لیں، پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی اب بھی استعفے نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ توشہ خانہ ابھی تک نہیں بھول رہے ہیں ،اعتراض اس پر ہے کہ آپ توشہ خانہ کے بارے میں پوچھتے کیوں ہیں؟ ،توشہ خانہ سے صرف عمران خان نے گھڑی، قلم اور باقی چیزیں نہیں اٹھائی ہیں ،توشہ خانہ سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے دورمیں بھی یہی سلوک ہوا ہے، انہوں نے بھی توشہ خانہ سے چیزیں اٹھا کربیچیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں