اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے عمران خان پر ہونے والے حملے کی ایف آئی آر درج نہ ہونے کے معاملے پر کی جانے والی تنقید کے بعد آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکار نے وفاقی حکومت کو بطور آئی جی پنجاب مزید خدمات جاری نہ رکھنے کے بارے میں خط لکھ دیا۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکار کی جانب سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا بعض ذاتی وجوہات کی بنا پر بطور آئی جی پنجاب مزید خدمات جاری نہیں رکھ سکتا،
درخواست ہے کہ حکومت پنجاب سے ان کی خدمات فوری واپس لی جائیں، وہ مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے آئی جی پولیس پنجاب کو ہٹائے جانے کے مطالبے کے بعد وفاق اور صوبے میں اختیارات کے حوالے سے ٹھن گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی خدمات وفاق نے طلب کی تھی۔ لیکن پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت نے غلام محمود ڈوگر کو پنجاب سے ریلیو کرنے سے انکار کردیا جبکہ اب پی ٹی آئی کی قیادت وفاق سے آئی جی پنجاب کے تبادلے کا مطالبہ کر رہی ہے تو وفاق بھی اپنے اختیارات پر ڈٹ گیا ہے
۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں آئی جی پنجاب کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کر دیا گیا جبکہ اقدام قتل کے واقعے کو مذہبی رنگ دینے کی سازش کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے کے بعد شوکت خانم ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔ جہاں گزشتہ روز پارٹی کی سینئر قیادت کا اجلاس بھی ہوا ۔
اجلاس میں ڈاکٹرز نے عمران خان کے آپریشن سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔اجلاس میں رہنمائوں نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ۔تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے ٹوئٹ کے ذریعے بتایا کہ ابتدائی تفصیلات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد ایک سے زیادہ ہے۔ اجلاس نے آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا اور آئی جی کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس نے اقدام قتل کے اس واقعے کو مذہبی رنگ دینے کی سازش کی مذمت کی اس ضمن میں سوشل میڈیا اور میڈیا میں مخصوص لوگوں کے بیانات اور ملزم کی ویڈیو لیکس کا بھی جائزہ لیا گیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ حقیقی آزادی مارچ ہر صورت میں جاری رہے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں