عمران خان کی تنقید کا نشانہ بننے والے آئی ایس آئی افسر میجر جنرل فیصل نصیر کون ہیں؟ بی بی سی اردو کی خصوصی رپورٹ

اسلام آباد(پی این آئی)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تنقید کا نشانہ بننے والے فوجی افسر فیصل نصیر کو حال ہی میں میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی جس کے بعد وہ اگست میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی میں تعینات ہوئے ہیں۔بی بی اردو کی رپورٹ کے مطابق فیصل نصیر آئی ایس آئی کے انٹرنل ونگ جسے عام طور پر ’پولیٹیکل ونگ‘ یا صرف ’سی‘ بھی کہا جاتا ہے، کی سربراہی کر رہے ہیں۔ اس عہدے کو عام طور پر ’ڈی جی سی‘ کہا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے مراد کاؤنٹر انٹیلیجنس نہیں، بلکہ محض ایک حرف کے طور استعمال ہوتا ہے۔ آئی ایس آئی میں ان کے علاوہ ڈی جی اے، بی وغیرہ جیسے مخفف بھی استعمال ہوتے ہیں۔جبکہ کاؤنٹر انٹیلیجینس یا سی آئی بیورو ایک علیحدہ ڈائریکٹوریٹ ہے جس کے ماتحت سیاسی ونگز سمیت دیگر کئی شعبہ جات ہیں۔ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی بطور میجر جنرل اسی عہدے پر تعینات رہے تھے۔میجر جنرل فیصل نصیر نے فوج کی پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ اپنے کیریئر کے ابتدائی حصے میں ہی وہ کور آف ملٹری انٹیلیجنس میں چلے گئے جس کے بعد ان کا کیریئر انٹیلجنس اسائنمنٹس تک رہا ہے

اور یہی وجہ ہے کہ ان سے متعلق زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ وہ اپنے کیریئر کے دوران شورش زدہ علاقوں میں تعینات رہے اور اہم انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کا حصہ رہے ہیں۔ انھوں نے گذشتہ دو دہائیوں کے دوران انتہائی مطلوب دہشتگردوں کو گرفتار کیا یا کیفر کردار تک پہنچایا۔میجر جنرل فیصل نصیر فوجی حلقوں میں ایک سخت گیر اور پروفیشنل انٹیلجنس افسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان سے قبل اس عہدے پر میجر جنرل کاشف نذیر تعینات تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں