اسلام آباد (پی این آئی)وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ عمران خان پر حملے کو سیاسی مقاصد اور سیاسی مفادات کے حصول کا ذریعہ نہ بنایا جائے، واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے ،وزیراعلیٰ پنجاب کو عمران خان پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا، اسی کی وزارت اعلیٰ کے تحت واردات ہوئی ہے،
واقعہ کی جامع اور مکمل تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بننی چاہیے،عمران خان نے مذہب کی ریڈلائن کراس کی جس کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ گزشتہ روز گوجرانوالہ میں جو واقعہ ہوا ہے اس کی اس ایوان نے بھی مذمت کی ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایسا واقعہ ہے جو ہمارے لئے من حیث القوم شرمندگی کا باعث ہے، دنیا میں یہ سوچا جارہا ہے کہ ہماری سوچ کس طرف جارہی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ اگر اس واقعہ کے پیچھے کوئی سازش کارفرما ہے تو قوم کے سامنے آنی چاہیے تاکہ مسئلہ کی تہہ تک پہنچا جاسکے۔ اگر اسے سیاسی رنگ دیا گیا تو ماضی کی طرح ہمیں معلوم نہیں ہو سکے گاکہ اس کے محرکات کیا تھے۔ انہوںنے کہاکہ تاریخ میں اس طرح کے کئی واقعات ہوئے ہیں،گزشتہ دہائی میں بے نظیر بھٹو شہید کا واقعہ ہوا، ان کی شہادت کے حوالے سے کئی سوالات تھے
جن کا قوم ان کے صاحبزادے اور شوہر کو جوابات نہیں مل سکے۔ انہوںنے کہاکہ لیاقت علی خان کے ساتھ جو کچھ ہوا ان کے بارے میں بھی قوم کو کوئی معلومات نہیں ہے، ذوالفقار علی بھٹو کے بارے میں سوالات قوم کو اس لئے معلوم ہیں کیونکہ ایک سابق جج نے اعتراف کیا تھا کہ سزا کیلئے ان پر دبائو تھا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اب تک ملزم کی جو ویڈیوز آئی ہیں اس سے ایک چیز واضح ہو رہی ہے کہ واقعہ میں مذہبی جنون کارفرما ہے،
ملزم کی ویڈیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نے ماضی میں جو زبان استعمال کی ہے اور مذہب کے حوالے سے جو حدود کراس کی ہیں اس کے نتیجے میں واقعہ ہوا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ جس تھانے کی حدود میں واقعہ ہوا ہے وزیراعلی نے پورے عملے کو معطل کرکے اسے اپنے ضلع میں ٹرانسفر کیا ہے۔
انہوںنے کہاکہ ابتدائی سطح پر ہی تحقیقات کو سبوتاژ کرکے اسے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی تگ و دو ہو رہی ہے جو قوم کے ساتھ زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے لانگ مارچ شروع ہوا ہے اس میں 4 لوگ شہید ہو چکے ہیں اور سب کا تعلق اسی کنٹینر سے ہے، کبھی کنٹینر سے کوئی اوپر سے گرتا ہے اور کبھی کوئی کنٹینر کی زد میں آتا ہے،عمران خان نے خود کہا کہ انہیں خون ہی خون نظر آرہا ہے،
اللہ عمران خان کو محفوظ رکھے مگر اس واقعہ کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو عمران خان پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا، اسی کی وزارت اعلیٰ کے تحت یہ واردات ہوئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس واقعہ کی جامع اور مکمل تحقیقات ہوں اور اس مقصد کیلئے جے آئی ٹی بننی چاہیے، اگر جے آئی ٹی کے کسی رکن پر انہیں اعتراض ہے
تو پاکستان میں کئی بیورو کریٹس ایسے ہیں جن کی دیانت داری پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا، اس لئے میری درخواست ہے کہ واقعہ کو سیاست کا شکار نہ بنایا جائے اور ملزموں کے پیچھے جانا چاہیے۔ وزیردفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے خود کہا تھا کہ ان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے ہیں، آج خود وہ اسٹیبلشمنٹ پر حملے کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعظم ، وزیر داخلہ اور فوج کے
ایک سینئر افسر کا نام لے کر اس واقعہ کو اس طرف لے جایا جارہا ہے جہاں سے کوئی سراغ نہیں مل سکے گا۔ انہوںنے کہاکہ جائے وقوعہ سے سب مشین گنوں کے خول بھی ملے ہیں، یہ ساری باتیں سوشل میڈیا پر ہو رہی ہیں اور پاکستان کے 12کروڑ سوشل میڈیا صارفین روایتی میڈیا کی بجائے سوشل میڈیا پر زیادہ یقین کر رہے ہیں اس لئے درخواست ہے کہ واقعہ کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ انٹیلی جنس بیورو نے 24 اکتوبر کو پنجاب حکومت کو اطلاع دی تھی کہ اس ایریا میں کوئی ناخوشگوار واقعہ ہو سکتا ہے، جن لوگوں نے اس واقعہ کو سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں، ہم انصاف کے تقاضوں کا ساتھ دیں گے،کسی ادارے اور شخصیات کو بدنام کرنے کے لئے اس واقعہ کو استعمال نہ کیا جائے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اسلم بھوتانی اور دیگر ایم این ایز کے فنڈز جلد ریلیز ہوں گے انہوں نے ذوالفقار علی بھٹی کو قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف لینے پر مبارکباد بھی دی اور کہا کہ انہوں نے 4 سال تک جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کی۔بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اسلم بھوتانی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ وزیراعظم کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے حلقوں کیلئے فنڈز کی منظوری دی ہے،
جنہوں نے حزب اختلاف اور حزب اقتدار سے تعلق رکھنے والے دونوں طرف کے ارکان کیلئے بلا تفریق فنڈز فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترقیاتی فنڈز ہیں، ہر دور میں یہ جاری ہوتے ہیں، کابینہ نے ان کی منظوری دی ہے مگر وزارت خزانہ میں رکے ہوئے ہیں، یہ رقم 30 جون تک خرچ ہونی ہے اور ہمارے پاس صرف چھ ماہ باقی ہیں۔ اگر ان فنڈز کی فراہمی میں تاخیر کی گئی تو
اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جنگی بنیادوں پر کام کرکے یہ فنڈز ریلیز کئے جائیں۔ اسلم بھوتانی نے کہا کہ عمران خان پر حملے کا واقعہ چونکہ پنجاب میں رونما ہوا ہے اس لئے وفاقی حکومت تحقیقات میں پنجاب کی معاونت کرے۔نور عالم خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہم نے گزشتہ روز بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کی، ہم چاہتے ہیں کہ ایسے واقعات نہ ہوں، ہم سیاسی رہنمائوں سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنے کارکنوں کو لوگوں کے گھروں پر حملہ آور ہونے کی ترغیب نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ اداروں پر حملے ہو رہے ہیں، پاک فوج کے جوان اپنے بچوں کو چھوڑ کر سرحدوں پر ہمارے آرام کے لئے فرائض سرانجام دیتے ہیں۔ ان پر تنقید کرکے دشمن ممالک کو خوش کیا جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ افواج پاکستان کے سپہ سالار اور کور کمانڈرز کو اس لئے نشانہ بنایا جارہا ہے کہ وہ کسی کی سپورٹ نہیں کر رہے،ملک کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کے حق میں قرارداد آنی چاہیے،سپریم کورٹ سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ آئین کی محافظ ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے بچوں کو کوئی گمراہ کر رہا ہے
تو اس کا بھی سدباب ہونا چاہیے،آئین کی پاسداری ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظریہ ضرورت تو سیاسی لوگوں کا ہوتا ہے،آئینی اداروں کی کتابوں میں صرف اور صرف قانون ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ایران عراق اور بیروت کیوں بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب ارکان کا ایک ہی عقیدہ ہے کہ حضرت محمد ﷺ ہی آخری نبی ہیں۔ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی نے رکنیت کا حلف اٹھانے کے بعد
اپنے خطاب میں انہوں نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دوسری مرتبہ اس ایوان کا رکن منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقہ کے عوام کے مینڈیٹ کو سابق حکومت نے گزشتہ چار سال تک مختلف حربے استعمال کرکے زور اور ناانصافی کے ساتھ کچلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کا شکرگزار ہوں کہ مجھے انصاف فراہم کیا گیا۔ نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے
جے یو آئی کے رکن اسمبلی صلاح الدین ایوبی نے جے یو آئی (ف) کی طرف سے پی ٹی آئی کنٹینر پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں یہ بات کی گئی ہے کہ یہ مذہبی جنون ہے، ہمیں اس پر افسوس ہے، عمران خان کا مذہب سے کیا تعلق ہے وہ تو سیاسی جنون میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نشئی کو مذہبی جنونی کا نام دینا افسوسناک ہے،ہر بات کو مذہبی رنگ نہ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ کے ذریعے ملک کا نظام چلانا ہے، عمران خان ہر ایک کو نشانہ بناتا ہے، وہ کلاشنکوف اٹھانے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس نے خود آئین کو توڑا، پارلیمنٹ کی بے توقیری کی۔ اس نے سیاسی جنون کی حد پار کردی ہے، احتجاج کرنا ہر جماعت کا حق ہے۔وفاقی وزیر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری نے خطاب میں سابق وزیراعظم عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ
احتجاج کرنا ہر جماعت کا آئینی اور جمہوری حق ہے، پرامن احتجاج میں خونریزی اور اشتعال انگیزی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونا ضروری ہیں اور اس میں کوئی سقم نہیں رہنا چاہیے، یہ سنگین واقعہ ہے اور بطور سیاسی کارکن کے ہم چاہتے ہیں کہ اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جو کچھ برداشت کیا ہے ہم نہیں چاہتے کہ
کسی اور سیاسی جماعت پر یہ وقت آئے، ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک میں جمہوری تسلسل کے لئے اپنا کردار ادا کیا ، پی ٹی آئی کی طرف سے بغیر ثبوت اور تحقیقات کے تین لوگوں پر الزام لگانا غیر ذمہ دارانہ ہے، عمران خان کو ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے اجتناب کرنا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی علی موسی گیلانی نے کہا کہ وزیرآباد واقعے میں شہید ہونے والے ورکر کے لئے ایوان میں فاتحہ خوانی کرائی جائے۔ نکتہ اعتراض پر علی موسی گیلانی نے کہا کہ اس واقعے میں ہم شہید ورکر کو بھول گئے ہیں،
بطور سیاسی ورکر میں مطالبہ کرتا ہوں کہ شہید ہونے والے سیاسی ورکر کے لئے ایوان سے فاتحہ خوانی کرائی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کو محترمہ بے نظیر بھٹو کے واقعے کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 5 ب
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں