کینبرا (پی این آئی) آسٹریلیا کی جانب سے کیے جانے والے اعلان نے اسرائیل میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ منگل کو آسٹریلیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب مغربی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرتا۔ اس طرح وہ متنازع فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے جو سابق کنزرویٹو حکومت نے کیا تھا۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق منگل کو آسٹریلیا کی وزیر خارجہ پینی وونگ نے ایک بیان میں کہا کہ یروشلم کی حتمی حیثیت کا تعین اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات کے نتیجے میں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایسے نقطہ نظر کی حمایت نہیں کریں گے جس سے دو ریاستی حل کو نقصان پہنچے۔انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا کا سفارت خانہ ہمیشہ تل ابیب میں رہا ہے، اور رہے گا۔سنہ 2018 میں سکاٹ موریسن کی قیادت میں قدامت پسند آسٹریلوی حکومت نے مغربی یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت کی پیروی کی۔یہ اقدام آسٹریلوی شہریوں میں سخت ردعمل کا باعث بنا اور پڑوسی ملک انڈونیشیا کے ساتھ تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا جس کے بعد دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے مسلم اکثریتی ملک کے ساتھ عارضی طور پر آزاد تجارتی معاہدے کو تعطل کا شکار کر دیا۔
یروشلم پر اسرائیلی اور فلسطینی دونوں ہی دعویٰ کرتے ہیں اور زیادہ تر غیر ملکی حکومتیں اسے کسی بھی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے سے گریز کرتی ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں