اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہاہے کہ فارن فنڈڈ فتنہ جس کا نام عمران خان ہے اس شخص کا میں نام لینا بھی پسند نہیں کرتی، یہ وہ شخص ہے جسے میں اپنے گھر کے باہر والے دروازے سے اندر نہ آنے دوں، لیکن میری بدقسمتی یہ ہے کہ اس کا سچ عوام کے سامنے لانا ہے،چہرہ دیکھنا ہے کہ یہ جھوٹ پہ جھوٹ بولتا ہے، اس لئے اس کا نام لینا پڑتا ہے،اس شخص کے جھوٹ کی فہرست اتنی طویل ہے کہ صبح سے شام تک ختم نہیں ہو گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کے آڈیو میں جو میٹریل ہیں وہ کبھی بھی کسی وقت بھی مسلم لیگ نون کی میٹنگز میں نہیں ہوئی نہ ہوں گی،
ہماری جتنی بھی آڈیو لائے ایسا کچھ نہیں ملے گا، ہم اپنے سیاسی مفادات کی خاطر کبھی ملک کو دائو پر نہیں لگائیں گے ملکی سلامتی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ مریم نواز نے کہا کہ جب عمران خان کو پتہ چلا کہ اس کی حکومت جانے والی ہے تو اس کی طرف سے سازش سازش کا سن کر کان پک گئے، مجھے پہلے دن سے پتہ تھا کہ یہ جھوٹ بول رہا ہے اور اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے کہ عمران خان کبھی سچ بول سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سازش تو ہوئی لیکن وہ سازش نہ تو مسلم لیگ نون، پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ کی نہ ہی کسی دوسرے ملک اور کسی سفیر نے کی، سازش کا ماسٹر مائنڈ فارن فنڈڈ عمران خان ہے،
اس کے ساتھ اس کے سہولت کار اس کے پرنسپل سیکرٹری اعظم شاہ محمود قریشی، اسد عمر شامل ہیں، اس گینگ کا سربراہ عمران خان خود ہے، افسوس کی بات ہے کہ وزیراعظم ہائوس میں اور آفس جہاں عوام کی بہتری کے پلان بنتے ہیں، ریلیف کی باتیں ہوتی ہیں وہ سازش کے تانے بانے ہوں یہ کبھی نہیں سوچا تھا، وزیراعظم آفس میں بیٹھ کر ٹمپرنگ ہوئی ہے، پاکستان کے احساس ترین دستاویز کے ساتھ عمران خان اور اس کے ساتھیوں نے ٹمپرنگ کی اور جعل سازش سے بدلا، آج معلوم ہوا ہے کہ سائفر فارن آفس میں موجود ہے اور اس کی کاپی وزیراعظم ہائوس میں تھی وہ غائب ہے، عمران خان یہ اپنے ساتھ لے گئے اور اس لئے کہ اس میں ٹیمپرنگ کی گئی تھی، سمجھا کہ عوام تو بے وقوف ہے جبکہ یہ سب کچھ کردوں گا،
عمران خان کو عوکام سے اور اپنی جماعت سے معافی مانگنی چاہیے کہ انہوں نے جھوٹا خط لہرایا اور جھوٹی سازش رچائی، سب کچھ شیطانی ذہن کی اختراع تھی۔ مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کی سالمیت، جمہوری نظام، خارجہ پالیسی، سفارتی تعلقات خراب کرنے کے خلاف سازش کی ہے، آج وزیراعظم شہباز شریف بتا رہے تھے کہ دنیا کا کوئی ملک پاکستان کے ساتھ بات کرنے کو تیار نہیں ہے، کوئی سفیر کو خط لکھنے کو تیار نہیں ہے، اس لئے کہ کسی کو اب پاکستان پر اعتبار نہیں رہا ہے، کہتے ہیں کہ اگر تمہیں کوئی خط، سائفر یا کمیونیکیشن بھیجا تو بعد میں پتہ چلے گا کہ تبدیل کر کے اسے سازش بنا دیا جائے گا اور ہم سازش بن جائیں،
عمران خان نے دنیا میں پاکستان کا یہ امیج بنا دیا ہے کہ ایک سازش جو تھی ہی نہیں اور جھوٹی سازش کی آڑ میں پاکستان کے سفارتی تعلقات کو کھیل تماشہ بنا دیا لوگوں نے بتایا کہ پاکستان ایک غلام اور کمزور ملک ہے یہ بات کرتے ہوئے عمران خان کو شرم آنی چاہیے، عمران خان کہتا ہے کہ اس نے کھیلنا ہے، انسان کا دماغ چکرا جاتا ہے ایسا شخص چار سال ملک کا حکمران رہا ہے، عمران خان کی 25 سال کی سیاست اس جملے میں چھپی ہے عمران خان کو کبھی جنرل پاشا اور کبھی ظہیر الاسلام کے ساتھ مل کر کھیلنا ہوتا ہے اور کبھی عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ آرٹی ایس پٹھا کر کھیلنا چاہتا ہے اور وہ پاکستان کو اورل سٹیڈیم سمجھتا ہے اس ذہن سے باہر نہیں نکالا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ آڈیو لیک عمران خان کے خلاف فرد جرم ہے، عمران خان نے جاتے جاتے آئین توڑا اور سپریم کورٹ نے کہا کہ توڑا گیا، عمران خان چاہتا ہے کہ اگر اس کی حکومت نہیں ہے تو پوری دنیا کو آگ لگا دی جائے،
اس شیطانی ذہن رکھنے والے انسان سے پاکستان چار سال یرغمال رہا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سے فیصلہ آیا کہ آئین شکنی کی لیکن یہ شخص بچ کر نکل گیا، یہی شخص آج بھی نئی نسل میں جھوٹ کا زہر بھر رہا ہے، میں چاہتی ہوں کہ اس سے بچے پوچھیں کہ آڈیوز کیا ہیں، جو کہتا ہے کہ سازش کے ذریعے میں ملک کا نام نہیں لیتا اور جب منہ سے نام نکل گیا تو 25 ہزار لابنگ فرم کی اور امریکیوں سے کہا کہ بچے سے غلطی سے نام نکل گیا، سیاست کر رہا تھا اسا ہوتا ہے، معاف کر دیں وہ آپ کا تابعدار فرمانبردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جج زیبا چوہدری کو للکارا پھر معافی مانگنے چلا گیا، مجھے لگتا ہے کہ جج زیبا چوہدری کے گھر والوں نے اسے کہا ہو گا کہ اس شخص کا ماضی ٹھیک نہیں ہے آپ نے جانا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک غداری کا لیبل کس وزیراعظم کے ماتھے پر لگا ہے جو لیبل عمران خان کے ماتھے پر لگا ہے، ماضی میں کئی وزیراعظم پھانسی چڑھ گئے،
گولیاں کھا کر جلا وطن ہو گئے، ناحق جیلیں کاٹی ، لیکن عمران خان جیسی بے عزتی کسی وزیراعظم کے حصے میں نہیں آئی، عمران خان کیا سمجھتے ہیں جو دو، تین بار وزیراعظم رہے ہیں کیا ان کے دلوں میں راز نہیں ہونگی ۔مریم نواز نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ جس طرح امریکی صدر ٹرمپ کے گھر میں امریکیوں نے چھاپا مار کر اس کے گھر سے سیکرٹریٹ دستاویزات نکالی تھیں اسی طرح بنی گالہ میں بھی چھاپاہ مارا جانا چاہیے اور وہاں سے پتہ چلے گا کہ سائفر کی کاپی کہاں اور اصل منٹس کیا تھے اصل خط کیا تھا اور اسے ٹیمپر کر کے کیا بنا دیا گیا اور وہ کیوں جیب میں ڈال کر لے گئے، عمران خان کے پاس جلسوں میں لہرانے کیلئے وہ خط ہے لیکن عوام کو دکھانے کیلئے نہیں،ملک کے ساتھ کھیلے گئے اس سائفر کی آڑ میں جو کبھی تھا ہی نہیں ، سازش جو کبھی تھی ہی نہیں ۔ مریم نواز نے کہا کہ سازش کی آڑ میں پاک فوج کو بدنام کیا، میر جعفر سے میر صادق اور جانور جیسے القاب دیئے،
اب پتہ چل گیا ہے اصل میر جعفر، میر صادق اور جانور کون ہے، عمران خان سے بڑا جانور کوئی اور نہیں ہے، ایکس، وائی، زیڈ کی سازش کرتا پھرتا ہے اصل میں یہ سب عمران خان خود ہے ساری سازش خود کرتے ہیں،میر جعفر اور میر صادق بھی عمران خان ہیں، جانور بھی عمران خان تم خود ہو، گھٹیا سیاست کی ملک کو اپنے مفادات کی بھینٹ چڑھایا اور مجھے افسوس اس بات کا ہے کہ یہ سب کچھ کرنے کے بعد بھی تم آزاد پھر رہے ہو، پاکستان کی نئی نسل سے خطاب کرتے پھر رہے ہو اور یہ شکوہ اور گلہ مجھے اپنی حکومت سے بھی ہے، مجھے اپنے مسلم لیگ نون کے انکلز اور بھائیوں سے بھی گلہ شکوہ ہے کہ قانون ہاتھ غدار تک پہنچنے چاہیے تھے وہ نہیں پہنچے،
وہ آج بھی آزاد گھومتا ہے، عمران خان کسی اور کالاڈلہ ہو گا ہمارا لاڈلہ نہیں ہو گا۔ مریم نواز نے کہا کہ پہلے ڈی جی آئی ایس آئی کا تقرر ہوا تو وہ بھی جھاڑ پھونک کی نظر ہوا کیونکہ اسے آنکھ ناک کان چاہیے تھے تو افواج پاکستان کی تقرریوں کو متنازعہ کیا دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کی اور آج ہمت دیکھیں کہ جلسوں میں کھڑے ہو کر آرمی چیف کی تقرری کی بات کرتا ہے، جس شخص کے گلے میں غداری کے طوق کے ساتھ سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے تھا حیران ہوں میں اپنے اوپر اور اس ملک کے نظام پر کہ ایسا شخص آج بھی کیوں کھلا پھر رہا ہے جبکہ کوئی بعید نہیں کہ آئندہ دنوں میں کوئی اور آڈیو آ جائے کہ وہ کہیں کہ آرمی چیف کی تقرری سے بھی کھیلتا ہے،
میری خواہش ہے کہ عمران خان کا اصل چہرہ قوم کو دکھائیں اور اس کو کیفر کردار تک پہنچائیں، جبکہ میرا اپنی حکومت سے گلہ ہے کہ عمران خان کسی کا لاڈلہ نہیں ہے، یہ جنوبی پنجاب میں کسی کا لاڈلہ ہو گا، یہ بھی بتا دوں کہ یہ ان کا بھی لاڈلہ نہیں ہے، ہر کوئی اپنا اپنا کھیل رہا ہے، عمران خان کو استعمال کر رہا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کرنا پاکستان کی بات ہے کسی پی ڈی ایم ،پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی نہیں، کوئی ایسا پاکستانی نہیں ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ عمران خان گرفتار نہ ہو۔ مریم نواز نے وزیراعظم شہباز شریف، پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ کی آڈیو لیک کے سوال پر کہا کہ یہ عمران خان اور اس کے کوچ کی کارستانی ہے کوئی ہیک نہیں ہوا ہے، کوئی ہیکر نہیں ،ڈارک ویب کے ویب کچھ نہیں ہے، یہ سب کچھ فراڈ ہے اور سب عمران خان کی کارستانی ہے۔
مریم نواز نے عمران خان کے کوچ کے نام لینے کے سوال پر کہا کہ صحافیوں کو معلوم ہے کہ عمران خان کا کوچ کون ہے، لوگ اتنے بھی معصوم نہیں ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو اپنی کارستانیوں اور جھوٹے سازش بیانیے کا سامنا خود کرنا پڑے گا۔ ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ آڈیو لیکس کیلئے تقرری کی وجہ سے نہیں ہو رہی ہے، ہم بند کمروں میں بھی وہی بات کرتے ہیں جو باہر عوام میں کرتی ہوں اور ہم بند کمروں میں بھی عوامی فلاح کی ہی بات کرتے ہیں، البتہ میں بند کمروں اور گھر میں زیادہ سخت بات کرتی ہوں، عمران خان کی طرح نہیں کہ حمزہ شہباز کے منصوبوں کو بند کر دیں، میں قیمتیں بڑھنے کے خلاف اپنے لوگوں کے خلاف بھی کھڑی ہوسکتی ہوں۔مریم نواز نے کہا کہ اسحاق ڈار واپس آ گئے ہیں ،میاں نواز شریف جلد واپس آئیں گے اور ملک اور پارٹی کو سنبھالیں گے جب وقت آئے گا تو آئین و قانون کے مطابق سب کچھ ہو گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں