لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ نواز شریف چاہیں گے ان کے کیسوں کا فیصلہ ان کی عدم موجودگی میں ہوجائے پھر وہ وطن واپس آئیں گے۔ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہا کہ آڈیو لیک کا عمران خان کے بیانیہ پر فوری طور پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، ٹوٹل ایکسپوژر بھی ہوجائے تو لوگ اسے ہضم کرنے میں وقت لیتے ہیں، قوم کی اجتماعی یادداشت میں یہ چیزیں درج ہورہی ہیں کہ عمران خان نے جو کہا وہ حقیقت نہیں تھی،
عمران خان کو لوگ جتنا سچا اور ایماندار سمجھتے ہیں یہ اس کے خلاف ہے۔ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدالتو ں میں جو سوال اٹھ رہے ہیں وہ بالکل اٹھنا چاہئیں کہ مریم نواز کی سزا کیسے ہوئی تھی، ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ یہ سارا معاملہ جو اس وقت ہوا، 2018ء کے الیکشن چوری ہوئے اس میں الیکشن کے دوران میاں صاحب اور مریم کو سزا دی گئی، آج چار سال بعد ہائیکورٹ نے بریت کا فیصلہ دیا ہے۔
انصاف کا تقاضا یہ بھی تھا کہ جس جج کے بارے میں ایک بڑی کلیئر بات سامنے آئی تھی کہ اس نے دباؤ کے تحت فیصلہ دیا ہے تو اس معاملہ کو عدالتیں بہت پہلے لیتیں، یہ تو عمران خان اپنی حکومت کے دوران چار سال پورے ملک میں انہوں نے تماشا لگائے رکھا آج اس کی حقیقت سامنے آگئی ہے کہ یہ کوئی احتساب نہیں تھا یہ ایک کوشش تھی کہ پاکستان مسلم لیگ ن کو کمزور کیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں