لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ہفتے سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ جب کال دوں تو حقیقی آزادی کیلئے سب میرے ساتھ نکلنا ،اگر کوئی دھمکی دیتا ہے تو اس کو واپس دھمکی دو، اس کو کہو اظہار رائے کی آزادی ان کا حق ہے۔انہوں نے لاہور میں پی ٹی آئی وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی وکلاء برادری کا شاندار استقبال کرنے پر دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، وکلاء پر بڑی ذمہ داری ہے۔
امپورٹڈ حکومت پاکستان کودلدل کی طرف لے کر جارہی ہے، آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کہتا ہے پاکستان سری لنکا ٹائپ صورتحال میں جارہا ہے، ایک طرف معیشت سکڑتی جارہی ہے، بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے، دوسری طرف مہنگائی آسمانوں پر جارہی ہے پاکستان میں 50سال تاریخ میں سب سے زیادہ آج ملک میں مہنگائی ہے، قوم کو قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے، انصاف کا نظام ٹھیک ہونے تک معیشت ٹھیک نہیں ہوگی، میں نے کرکٹ میں دنیا دیکھی ہے، امیر اور غریب ممالک میں ایک فرق ہے امیر ممالک میں انصاف ہے ، غریب ممالک میں جنگل کا قانون ہے، انصاف نہیں ہے۔مغربی ممالک میں قبضہ گروپ نہیں دیکھے، عام آدمی کو تھانوں میں جس طرح کا شہبازگل پرظلم ہوا، کسی کو اس طرح جرات نہیں ہے، شہبازگل کوئی دہشتگرد تھا؟یہ کسی مہذب معاشرے میں نہیں ہوتا، کسی کو جرات نہیں ہوتی، عمران خان کو دکھانے والے ٹی وی چینلز بند کردیے، کریڈیبلٹی والے صحافی ملک چھوڑ کر باہر چلے گئے، ایاز میر جیسے دانشوروں کو ذلیل کیا گیا، عمران ریاض پر مقدمات بنائے گئے۔
ہمارا سوشل میڈیا کا پی ایچ ڈی ڈاکٹر ارسلان خالد وہ گھر پر نہیں تھا، 30لوگ گھر میں گھر گئے ، گھر میں ایک آدمی تھا اس کو خواتین کے سامنے مارا، یہ جنگل کا نظام ہے، طاقتور جو مرضی کرے اور کمزور کی کوئی حفاظت نہیں کرتا۔ جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہاں سرمایہ کاری نہیں آتی ، کرپشن ہوتی ہے۔مودی کی کتنی باہر پراپرٹی ہے؟ کوئی تصور نہیں کرسکتا کہ ملک کا سربراہ اپنی جائیداد ملک سے باہر رکھے، یہ کہیں بھی نہیں ہوتا، یہ تب ہوتا ہے جب طاقتور اور کمزور کے الگ قوانین ہوں،جنگل میں ہرن اور شیر کے لیے الگ قوانین ہوتے ہیں۔مہذب معاشرے میں کوئی تصور نہیں کرسکتا کہ کسی ملک کا وزیراعظم جس کو سزا ہونی تھی وہ وزیراعظم بن جاتا ہے اور لندن میں جاکر ایک مفرور مجرم سے جاکر مشاورت کرتا ہے کہ آرمی چیف کس کو ہونا چاہیے؟موجودہ کرائم منسٹر نے بیان حلفی دستخط کیا تھا کہ نوازشریف واپس آجائے گا، یہ لوگ آرمی چیف تعیناتی کا فیصلہ کریں گے؟پہلا این آراو مشرف نے دیا اب دوسرا این آراو لے کر اپنی چوری اور کرپشن کیسز کو ختم کررہے ہیں، ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرنے کیلئے وکلاء کمیونٹی کی ضرورت ہے، ایک کروڑ پاکستانی بیرون ملک ہیں، شہبازشریف جدھر جاتا ہے ہاتھ پھیلا دیتا ہے ، کوئی پیسے دینے کو تیار نہیں ہے، سیکرٹری اقوام متحدہ کا بازو پکڑ لیا کہ اگر پیسے دیں گے تو وعدہ کرتے ہیں ہم چوری نہیں کریں گے۔
وکلاء وعدہ کریں ہفتے سے تحریک شروع کررہا ہوں، جب کال دوں گا تو آپ سب نے میرے ساتھ نکلنا ہے ، ملک کو حقیقی طور پر آزاد کروں گا، پوری قوم کو کہتا ہوں جو بھی دھمکی دے اس کو واپس دھمکی دو، اس کو کہو اظہار رائے کی آزادی کا حق مجھے آئین دیتا ہے،ایک شیروں کی فوج جس کا سردار گیدڑ ہو، وہ ہار جائے گی اور 100گیدڑوں کی فوج جس کا سردار شیر ہووہ جیت جائے گی۔ ہمارا ملک چوروں کے ہاتھ میں ہے، الیکشن سے یہ بھاگ رہے ہیں، یہ سارے مل کر کوشش کررہے ہیں کہ کسی طرح کرسی کو پکڑ لیں ، ملک بے شک نیچے جائے، ان کے آنے سے ملک کی33فیصد دولت کم ہوئی ہے، فیصلہ کرلو آئندہ کسی جماعت کو ووٹ نہ دینا جس کے لیڈر کا فیصلہ بیرون ملک پڑا ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں