لاہور/دیر (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا مہنگائی کا اعتراف، اعترافِ جرم ہے ،سیاسی، معاشی، سماجی عدم استحکام سے ملک انتہائی مشکلات کا شکار ہے۔ بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق وزیراعظم اور وزیرتوانائی کے بیانات میں واضح تضاد ، قوم کو دھوکا دیا جا رہا ہے۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی نااہلی سے پاکستان مسائلستان بن گیا۔ وسائل سے مالامال 22کروڑ عوام کے ایٹمی پاکستان کی معاشی بدحالی کے ذمہ دار موجودہ اور سابقہ حکمران ہیں۔
جاگیردار، وڈیرے اور ظالم سرمایہ دار ملک کے وسائل پر سات دہائیوں سے قابض ہیں۔ عوام سانپوں کو دودھ پلانا بند کردیں، یہ اژدھے بن کر غریبوں کو ہی نگل لیں گے۔ آزمائی ہوئی جماعتوں سے بھلائی کی توقع نہیں، بہتری صرف اسلامی نظام سے ہی آئے گی۔ سیلاب،مہنگائی اور بے روزگاری کے طوفان نے عوام کا سانس لینا دشوار بنا دیا۔ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی سزا قوم بھگت رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بن شاہی اپردیراور ثمرباغ لوئردیر میں کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ضلعی امیر اعزاز الملک افکاری بھی ان کے ہمراہ تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ سیلاب قوم کے لیے آزمائش اور چیلنج ہے، ہمیں اجتماعی توبہ اور بے سہارا لوگوں کی مدد کے لیے آگے بڑھنا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بری طرح ایکسپوز ہو گئیں، وزرا کے گوداموں سے سرکاری امداد برآمد ہو رہی ہے۔ پہلے متنبہ کر چکے ہیں کہ سرکاری امداد کی تقسیم میں کرپشن کا خطرہ ہے، حکمران باز نہ آئے تو عوام ان کے محلات کا گھیرائو کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ لوگوں کے صبر کو مزید نہ آزمایا جائے، انھیں ان کا حق دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ دیگر علاقوں کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی سیلاب سے بڑی تباہی آئی ہے، لوگوں کی عمر بھر کی کمائی آنا فانا پانی میں بہہ گئی۔ عمارات ، انفراسٹرکچر اورگھر سیلاب کی نذر ہو گئے۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت متاثرین کو ریلیف پہنچانے میں بے بس اور ناکام نظر آ رہی ہے۔ حکومت آئندہ چھ ماہ کے لیے متاثرین کے بجلی کے بل معاف کرے، گھروں کی تعمیر کے لیے 35لاکھ فی کس دیے جائیں۔
مالاکنڈ ڈویژن اور سابقہ فاٹا کو آئندہ دس سالوں کے لیے ٹیکسز سے استثنی دیا جائے۔ خیبرپختونخوا پر ایک دہائی سے حکمرانی کرنے والی جماعت نے سوائے نعروں اور جھوٹے وعدوں کے عوام کو کچھ نہیں دیا۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی بھی بری طرح ناکام ہو گئیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن نے سیلاب متاثرین کی خدمت کی مثالیں قائم کیں، بحالی تک کام جاری رکھیں گے۔اللہ تعالی نے ہمیں موقع دیا تو ملک کی تقدیر سنواریں اور اسلامی فلاحی پاکستان کی بنیاد رکھیں گے۔ امیر جماعت نے کہا کہ حالیہ سیلاب کے دوران ایک دفعہ پھر حکمرانوں کی نالائقیاں ابھر کر سامنے آئی ہیں، مگر قوم کا جذبہ ناقابل تسخیر ہے۔ پاکستان کو اہل اور ایماندار قیادت درکار ہے، کرپٹ حکمرانوں سے نجات حاصل کرکے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تین ماہ ہو گئے لیکن سیلابی علاقوں میں لاکھوں لوگ تاحال بے آسرا بیٹھے ہیں۔ لوگوں کو خوراک کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے، سیلابی علاقوں میں بیماریاں پھوٹ رہی ہیں، حکومتیں ادویات اور میڈیکل کیمپس کا فی الفور بندوبست کریں۔انھوں نے خبردار کیا کہ اگر حکمرانوں نے بحالی کے کاموں میں بھی آپسی لڑائیاں جاری رکھیں اور سنجیدگی نہ دکھائی تو بڑا بحران آئے گا ۔ انھوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا، تمام معاشی پالیسیاں استعماری ایجنڈوں کے تحت چل رہی ہیں۔ سودی معیشت مسائل کی جڑ ہے اس سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر ترقی اور خوشحالی نہیں آ سکتی۔ انھوں نے کہا کہ کسی کی بھی قوم کی ترقی کا راز قانون اور آئین پر عمل درآمد ہے مگر ہمارے ہاں حکمران ہی قانون کی خلاف وزری کرتے ہیں۔حکمران عدالتوں کو اپنی مرضی کے تابع رکھنا چاہتے ہیں۔ تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کی سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ان شا اللہ پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنائیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں