اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیرآبی وسائل اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)کے رہنما خورشید شاہ نے چیف آف آرمی اسٹاف کی تقرری سنیارٹی کی بنیاد پر کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے اس وقت سپریم کورٹ میں سنیارٹی کی بنیاد پر تقرریوں کی مثال سب کے سامنے ہے، عمران خان کے خلاف جو مقدمات چل رہے ہیں اس پر سمجھوتا نہیں ہوگا بلکہ قانون کے تحت فیصلہ ہوگا، کوئی کتنا بھی طاقت ور کیوں نہ ہو فیصلے قانون اورآئین کے مطابق ہونے چاہئیں۔
جمعرات کو ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں پی پی پی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف جو مقدمات چل رہے ہیں اس پر سمجھوتا نہیں ہوگا بلکہ قانون کے تحت فیصلہ ہوگا، کوئی کتنا بھی طاقت ور کیوں نہ ہو فیصلے قانون اورآئین کے مطابق ہونے چاہئیں۔ایک سوال پر کہ کیا آپ عمران خان کو اسلام آنے دیں گے؟ جس پر خورشید شاہ نے جواب دیا کہ عمران خان اسلام آباد بند کرنے کے دھمکی دے رہے ہیں تو دیکھنا ہوگا کہ عمران خان دھمکی دے کر فیصلے اپنے حق میں کرواسکتے ہیں یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ قانون اور آئین کے تحت کوئی کتنا بھی طاقت ور کیوں نہ ہو ہم ان سے نمٹنا جانتے ہیں، ہم آئین اور قانون کی بالادستی کی بات کرنے والے لوگ ہیں۔وفاقی وزیر خورشید شاہ نے آرمی چیف کی تقرری سنیارٹی کی بنیاد پر کرنے کی تجویزدی اور کہا کہ ہمیں ایسی مثالیں قائم کرنی چاہیے جس سے لگے کہ ہم صحیح سمت جا رہے ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ ماضی میں چیف جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس منیر کو لایا گیا تھا، انہوں نے کیا کیا؟ اس لیے سنیارٹی اور میرٹ پر تقرری سے مسائل الجھیں گے نہیں بلکہ سلجھیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں