کون فیصلہ کررہا ہے کہ اگلا آرمی چیف کون ہو گا؟ عمران خان نے چشتیاں جلسے میں بھی آرمی چیف کی تعیناتی کو موضوع بحث بنا لیا

چشتیاں(پی این آئی) عمران خان کا کہنا ہے نواز شریف لندن میں بیٹھ کر فیصلہ کررہا ہے کونسا اگلا آرمی چیف ہوگا، شہباز شریف کا بڑا بھائی بھگوڑا لندن میں بیٹھ کر لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کے احکامات دے رہا ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق چشتیاں میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا گڑھ چشتیاں نہیں لندن ہے، یہ پاکستان سے پیسہ چوری کر کے باہربھیجتے ہیں، ان کا سارا خاندان لندن میں ہے یہ کمائی کرنے پاکستان آتے ہیں۔جب تک ملک میں انصاف قائم نہیں کریں گے خوشحال نہیں ہو سکتے۔ بڑے، بڑے ڈاکوؤں کو جیلوں میں ڈالنے کے بجائےانہیں وزیر بنا دیا جاتا ہے، جب اسمبلی گیا تو بڑے، بڑے ڈاکو وہاں بیٹھے تھے۔عمران خان نے شریف خاندان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز نے 16 ارب اپنے نوکروں کے نام پر منگوائے، دونوں باپ بیٹے کو اس کیس میں سزا ہونے والی تھی، چیری بلاسم کو بیرونی سازش کے تحت ہمارے اوپر مسلط کر دیا گیا، شہباز شریف کیس کے چار گواہان کو ہارٹ اٹیک ہوئے، کیس میں اب تک 5 لوگ مرچکے ہیں۔

 

ایسے شخص کو ملک کا چور دروازے سے وزیراعظم بنایا گیا، اس کا بڑا بھائی بھگوڑا لندن میں بیٹھ کر لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کے احکامات دے رہا ہے، نوازشریف لندن میں بیٹھ کر فیصلہ کررہا ہے کونسا اگلا آرمی چیف ہوگا۔اس سے قبل انہوں نے چشتیاں میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء پر مجھے بہت امید ہے، وکلاء میری حقیقی آزادی کی جنگ اور جدوجہد میں جیت اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک وکلاء کمیونٹی ساتھ نہیں ہوگی، لاالہ الااللہ آزادی کا ایک دعویٰ ہے، جب انسان دعویٰ کرتا ہے کہ اللہ تیرے سوا کوئی خدا نہیں تو یہ ہم آزادی کا دعویٰ کرتے ہیں، اللہ اس وقت تک کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک انسان خود اپنی حالت نہیں بدلتا، پھر کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، آپ جتنی مرضی نمازیں پڑھیں، حج پر جائیں، مکہ مکرمہ میں سب سے زیادہ پاکستانی ملیں گے، لیکن حالت بدلتی نہیں کیونکہ حکومت میں ڈاکو بیٹھے ہوئے ہیں، پھر کیسے حالت بدلے گی، جب تک ہم خود اپنی حالت نہیں بدلیں تو حالت نہیں بدلے گی،پیسے لے کر لوٹے ہوجاتے ہیں، خوف ہوتا ہے نوکری نہ چلی جائے۔

 

 

یہ خوف کا بت ہوتا ہے، میری نظر میں یہ شرک ہے، ہم کلمہ بھی پڑھتے ہیں، عاشق رسول ﷺ بھی کہتے ہیں لیکن اللہ نے جو حکم دیا ہے کہ میرے نبی ﷺ کے راستے پر چلو، وہ ہم کرتے نہیں، ریاست مدینہ میں بھی یہی ہوا جب وہاں کے لوگ نبی پاک ﷺ کی سنت پر چلے تو انقلاب آیا، دو سپر پاور بیٹھ گئیں۔پاکستان میں ایشیاء میں تیزی سے ترقی کرتا ملک تھا، ہماری صنعتی پیداوار چار ایشییئن ممالک کے برابر تھی ایکسپورٹ ہانگ کانگ کے برابر تھی، ہمیں دنیا میں کہیں ویزے کی ضرورت نہیں تھی۔اب یہ 30سال کے بڑے بڑے ڈاکو بیٹھ گئے ہیں ان کے ہوتے کوئی کامیابی کی امید نہیں ہے، یہ چور دروازے سے آئے ہیں، لوگوں کے ضمیر خرید کر آج اوپر بیٹھ گئے ہیں، نوازشریف سزا یافتہ ہے، زرداری انٹرنیشنل شہرت کا ڈاکو ہے، باہر اس پر کتابیں لکھی ہوئی ہیں۔ہم پرامن احتجاج کریں تو 25مئی کو ظلم وتشدد کیا، مجھ پر دہشتگردی کا مقدمہ کیا، پوری دنیا میں پتا چل گیا کہ عمران خان پر دہشتگردی کا پرچہ کٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ حالت تب بدلے گی جب قانون کی حکمرانی ہوگی، قانون کی حکمرانی کیلئے وکلاء برادری کھڑی ہوسکتی ہے۔

 

 

سب سے زیادہ ذمہ داری وکلاء پر عائد ہوتی ہے۔ قانون کی بالا دستی کے بغیر کوئی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا، جب تک زندگی ہے میں ان کا مقابلہ کروں گا، میں چاہتا ہوں آپ سب بھی میری ٹیم بنیں۔میں آزاد عدلیہ کیلئے جیل گیا ، اب مجھے پھر جیل ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں، میں جان دینے کو تیار ہوں جیل چھوٹی چیز ہے، اب یہ بڑی تحریک ہے، انڈیا روس سے تیل خرید سکتا لیکن پاکستان نہیں خرید سکتا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں