اداروں کیخلاف بیان، مولانا فضل الرحمٰن سمیت دیگر پی ڈی ایم رہنمائوں کے خلاف مقدمہ درج

ڈی آئی خان( پی این آئی) اداروں کے خلاف بیانات کی بنیاد پر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن و دیگر کے خلاف ڈیرہ اسماعیل خان میں مقدمہ درج کردیا گیا۔ مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف مقدمہ اسسٹنٹ کمشنر منیر احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف، کیپٹن صفدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پختونخوا کی صوبائی کابینہ نے چند روز قبل مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر سیاسی قائدین کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرنے کی کارروائی شروع کردی تھی۔صوبائی کابینہ نے سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کی تحریری شکایت پر مقدمات کے اندراج کا اختیار ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ڈی آئی خان کو تفویض کیا تھا۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف

توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔مریم نواز، رانا ثنا اللہ اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر افراد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کی درخواست ہے کیا؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ ان رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف بیانات دیے گئے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کیا

اس ہائیکورٹ سے متعلق کوئی ذکر ہے؟ آپ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے پاس جائیں جن سے متعلق آپ کہہ رہے ہیں۔فاضل جج نے پوچھا کہ درخواست گزار لاہور کا ہے،اس کو یہ ہی جگہ کیوں پسند ہے، درخواست گزار کو کہیں کہ لاہور میں بھی عدالتیں ہیں، جس وقت یہ بیانات دیے گئے اس وقت کسی کے کان پر جوں نہیں رینگی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے توہین عدالت کے معاملے پر متعلقہ فورم نہ ہونے کا رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست ناقابل سماعت دیکر خارج کر دی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں