عمران خان کی گرفتاری کی منظوری کہاں سے لی جائے گی؟ رانا ثنا اللہ نے انکشاف کر دیا

لاہور(آئی این پی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پرامید ہوں کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے بعد عمران خان کو گرفتار کیا جائے گا،اتوار کو نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں اس بات پر کلیئر ہوں کہ عمران خان کو گرفتار ہونا چاہیے،انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فوج کے خلاف مہم سے توجہ ہٹانے کے لیے شہباز گل پر تشدد کا بیانیہ گھڑا ہے،

انہوں نے کہا کہ چند دن شہباز گل ان کے حوالے کردیں تو وہ بالکل تندرست ہو کر عدالت میں پیش ہوں گے،وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے جس طرح پولیس افسران کو دھمکیاں دیں، خاتون جج کا نام لے کر پکارا اور دھمکی دی، اس پر کارروائی ہوسکتی ہے،انہوں نے کہا کہ عمران خان پر جن دفعات کے تحت مقدمہ ہوسکتا ہے، اس حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل اور وزارت قانون کے ساتھ مشاورتی عمل جاری ہے،وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی رائے کی تائید کے لیے کابینہ سے رجوع کریں گے، کوشش ہوگی کہ نہ صرف عمران خان بلکہ ان کے حواریوں کے خلاف مقدمہ درج کریں بلکہ ان کو گرفتار کیا جائے،رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 25مئی کو بھی عمران خان نے اسی طرح اداروں کو مخاطب کیا تھا، پی ٹی آئی چیئرمین سیاست دان نہیں بلکہ فتنہ ہیں،

فساد فی الارض ہیں، جو قوم کو تقسیم اور نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کمانڈ کو حکم نہ ماننے کی ترغیب دے رہا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین کی اشتعال انگیزی کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو وہ قوم کو کسی حادثے سے دوچار کردے گا،رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے پاس شہباز گل ڈیڑھ دن رہے، مکمل ذمے داری سے کہتا ہوں کہ وہ بالکل ٹھیک تھے،انہوں نے کہا کہ شہباز گل پر تشدد کی کہانی مکر و فریب، ڈرامہ اور جھوٹ ہے، فوج کے خلاف مہم سے دھیان ہٹانے کے لیے شہباز گل پر تشدد کا بیانیہ گھڑا گیا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں