عمران خان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (پی این آئی) ایف آئی اے ممنوعہ فنڈنگ ​​کیس میں عمران کو گرفتار کر سکتی ہے، تیسرے اور آخری نوٹس ملنے کے بعد پی ٹی آئی سربراہ تفتیش کاروں کے سامنے پیش نہ ہوئے تو گرفتار کرلئے جائینگے۔روزنامہ جنگ میں شکیل انجم کی خبر کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے یا ممنوعہ فنڈنگ ​​کیس سے متعلق نوٹسز کا جواب نہ دینے پر

انہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایجنسی پارٹی فنڈز اور اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے عمران کو گرفتار کرنے کے لیے عدالت سے اجازت لے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی سربراہ کی گرفتاری کا حتمی فیصلہ تین نوٹس جاری کرنے کے بعد کیا جا سکتا ہے۔ایف آئی اے نے جمعہ کو عمران خان کو دوسرا نوٹس جاری کردیا۔ عمران کو پہلا نوٹس گزشتہ بدھ کو موصول ہوا تھا لیکن انہوں نے پارٹی فنڈز اور اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے

ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کی مزید 5 کمپنیوں کا سراغ لگالیا گیاہے جن کا الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اور ایف بی آر کو جمع کرائی گئی رپورٹس میں ذکر نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کمپنیاں امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، برطانیہ اور بیلجیم میں کام کر رہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے ان کی آڈٹ رپورٹس اکٹھی کر لی ہیں۔ذرائع نے کہا کہ ایف آئی اے بینکنگ سرکل نے

پی ٹی آئی کے سربراہ سے متعدد بار بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کو کہا لیکن عمران نے اپنے قانونی وکیل کے ذریعے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ نہ تو ایف آئی اے کو جوابدہ ہیں اور نہ ہی انہیں کوئی معلومات فراہم کرنے پر مجبور کر سکتاہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں