عمران خان کا شہباز گل پر جنسی تشدد ہونے کا انکشاف، شہباز گِل کو نیچا دکھانے کے لیے ان کی تذلیل کی گئی ، ٹویٹ

اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر چوہدری فواد حسین نے عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گِل پر ذہنی اور جسمانی کے ساتھ ساتھ جنسی تشدد ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے اس کے خلاف آج ملک گیر احتجاج اور ریلیاں نکالنے کا اعلان کردیا اور سوا ل کیا کہ اگرگل پر تشدد اسلام آباد پولیس نے نہیں کیا تو پھر یہ کس نے کیا؟،

(شہباز گِل) کو نیچا دکھانے کے لیے ان کی تذلیل کی گئی ، اب میرے پاس مکمل معلومات ہیں ، بڑے پیمانے پر عوام میں اور ہمارے ذہنوں میں بھی ایک عام خیال ہے کہ یہ بھیانک تشدد کون کر سکتا ہے۔جمعہ کوپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کے حوالے سے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ تمام تصاویر اور ویڈیوز میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ گِل کو ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس میں جنسی تشدد بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں توڑنے کے لیے نشانہ بنایا گیا، اب میرے پاس مکمل معلومات ہیں، اسلام آباد پولیس کہتی ہے وہ کسی تشدد میں ملوث نہیں رہی۔سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے کوئی تشدد نہیں کیا تو میرا سوال یہ ہے کہ شہباز گل پر تشدد کس نے کیا؟۔ انہوں نے لکھا کہ انہیں(شہباز گِل کو)نیچا دکھانے کے لیے ان کی تذلیل کی گئی۔عمران خان نے کہا کہ شہباز گل پر دوران حراست ذہنی اور جسمانی تشدد سمیت جنسی بدسلوکی کی گئی جو تصاویر اور ویڈیوز میں واضح ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ تمام تصاویر اور ویڈیوز واضح دکھا رہی ہیں کہ گل پر دونوں ذہنی اور جسمانی تشدد سمیت جنسی بدسلوکی کی گئی، جو انتہائی بھیانک ہے۔ اب میرے پاس مکمل معلومات ہیں۔

بڑے پیمانے پر عوام میں اور ہمارے ذہنوں میں بھی ایک عام خیال ہے کہ یہ بھیانک تشدد کون کر سکتا ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ یاد رکھیں عوام ردعمل دیں گے۔ ہم ذمہ داروں کا پتہ لگانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔جمعہ کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ معطل کرتے ہوئے پیر تک پمز ہسپتال میں رکھنے اور دوبارہ میڈیکل کرانے کا حکم دیا ہے۔پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی جانب سے دعوی ٰکیا گیا تھا کہ پولیس کی حراست کے دوران شہباز گِل پر شدید تشدد کیا گیا ہے۔ تاہم اسلام آباد پولیس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔بعدازاں شہباز گل کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اسلام آباد پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر پمز ہسپتال منتقل کر دیا تھا۔جمعرات کو رات گئے شہباز گل کے میڈیکل ٹیسٹ کے نتائج میں سامنے آئے جن میں ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا گیا تھا۔علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنمائوں کی جانب سے شہباز گل پر تشدد کے الزامات کے بعد جمعرات کی رات اسلام آباد پولیس نے ایک اشتہار بھی جاری کیا تھا۔ دریں اثناء شہباز گل سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے کے بعد عمران خان نے پمز ہسپتال اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے راستہ روکا ہے اور مجھے شہباز گل کی عیادت کرنے کی اجازت نہیں دی ، پولیس بتائے وہ کس کے آرڈر لے رہی ہے ، بتایا جائے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہے یا ڈنڈے کی حکمرانی ہے ، پولیس کو عدالت کے حکم کی کوئی نہیں ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ ساری قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہفتہ کو اسلام آباد سمیت پورے ملک کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ریلی نکال رہا ہوں اور اسلام آباد کے لوگوں کو بھی دعوت دیتے ہوئے کہ شہباز گل کے حق میں نکالی جانے والی ریلی میں شرکت کریں کیونکہ اگر آج اس طرح تشدد ایک سیاسی کارکن پر ہو سکتا ہے اسے ٹارچر کیا جا سکتا ہے تو پھر کسی پر بھی ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اے آر وائے نیوز کو بندکیا جا رہا ہے ، کیونکہ وہ تحریک انصاف کی خبریں دکھاتے ہیں جب کہ ملک میں میڈیا کا منہ بند کرکے لوگوں کو ڈرا کر تشدد کرکے چوروں کو مسلط کیا جا رہا ہے ۔ چوروں کی غلامی سے بہتر ہے کہ زندہ نہ رہو ہم اس غلامی کو کسی صورت کبھی بھی قبول نہیں کرینگے ۔ ادھر پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر چوہدری فوادحسین نے کہاکہ اطلاعات پریشان کن ہیں، اطلاعات ہیں کہ ذہنی اور جسمانی تشدد کے ساتھ ساتھ جنسی تشدد بھی کیا گیا ۔ رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سینیئر لیڈر شپ کی بیٹھک ہوئی جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز گِل پر بہیمانہ تشدد کی مذمت کرتے ہیں، اطلاعات پریشان کن ہیں، اطلاعات ہیں کہ ذہنی اور جسمانی تشدد کے ساتھ ساتھ جنسی تشدد بھی کیا گیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز گل کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایاگیا، کسی بھی جماعت کا شخص ہو اس پر تشدد ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ہفتہ کومغرب کے وقت ڈویژنل ہیڈکوارٹرز سے ریلیاں نکلیں گی،عمران خان خطاب کریں گے، یہ ممکن ہی نہیں کہ کوئی ٹارچر کی حمایت کرسکے، شہباز گل پر تشدد سے متعلق تمام جماعتوں کی طرف سے مذمت آرہی ہے، شہادتیں، جن میں سرٹیفکیٹس اور تصویریں شامل ہیں، وہ متعلقہ حکام کو دی جارہی ہیں، آج عمران خان اس تشدد کیخلاف ریلی کی قیادت کریں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ریلیاں دو نکات پر ہیں، ایک تشدد اور دوسرا صحافت کا گلا گھونٹے کیخلاف ہیں۔ پرسوں تحریک انصاف راولپنڈی میں بھی جلسہ کر رہی ہے، راولپنڈی جلسے کے بعد جلسوں کا سلسلہ شروع ہوگاجو 10ستمبر تک جاری رہے گا، 10 ستمبر سے پہلے ہم سمجھتے ہیں کہ اس حکومت کا خاتمہ ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے انتخابات ہی واحد سیاسی طریقہ ہے جس سے پاکستان کو سیاسی استحکام دے سکتے ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں