جب ای وی ایم آئے گی تو خفیہ ہاتھوں کی گیم ختم ہو جائے گی، عمران خان کا دعویٰ

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اڑھائی سال سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے لیے کوششیں کررہا تھا، جب ای وی ایم آئے گی تو خفیہ ہاتھوں کی گیم ختم ہو جائے گی۔

 

الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کے دوران کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کواسی خوف سے قتل کیا گیا تھا کہ وہ سڑکوں پر نہ آجائے، ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا، ان کے کہنے پر الیکشن کمیشن نے جلد بازی میں فیصلہ سنایا، انہیں خوف ہے کہ قوم آزاد ہو رہی ہے، ان سے قوم سنبھالی نہیں جا رہی، یہ قوم کو غلام بنانا چاہتے ہیں، یہ الیکشن کمیشن کو استعمال کر کے قوم کو غلام بنانا چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن کو ایسا ادارہ بنا دیا ہے جس کے ذریعے حکومت کنٹرول ہو سکتی ہیں، میں نے ڈھائی سال انتخابی اصلاحات کیلئے کوششیں کیں، اگر ای وی ایم آجاتی تو دھاندلی ناممکن ہو جاتی، سروے کرنے والی این جی او کے مطابق پاکستان میں 163 طریقوں سے دھاندلی ہوتی ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین نہیں آنے دی، الیکشن کمیشن نے بھی ان دو جماعتوں کا بھرپور ساتھ دیا۔

 

اُن کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں پنجاب کی انتظامیہ کو خفیہ مدد مل رہی تھی،ضمنی الیکشن میں ان کو سب سے بڑا جھٹکا پڑا،دھاندلی کے باوجود یہ ضمنی الیکشن ہار گئے، چیلنج کرتا ہوں مظفرگڑھ کی سیٹ کو جب بھی کھولا جائے گا دھاندلی سامنے آئے گی،انہوں نے ہماری پارٹی توڑنے کے لیے بھی پیسہ چلایا،جب یہ تمام حربوں میں فیل ہوئے تو انہوں نے آخر میں الیکشن کمیشن کو استعمال کیا،بھٹو کو جب قتل کیا گیا تو ان کو خوف تھا اگر عوام میں آ گیا تو سنبھالا نہیں جائے گا،جن لوگوں نے بھٹوکا جوڈیشل قتل کیا یہی لوگ تب تھے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ان کی سنیئر لیڈر شپ جا کر کہتی ہے تحریک انصاف کا فیصلہ جلدی کرو، الیکشن کمیشن نے اپنی حدود سے باہر نکل کر کچھ فیصلے کیے، ان کو خوف ہے قوم آزاد ہو رہی ہے اور سنبھالی نہیں جا رہی، الیکشن کمیشن کو ایسا بنادیا ہے جس کے ذریعے حکومتوں کو کنٹرول کیا جاتا ہے، اڑھائی سال سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے لیے کوششیں کر رہا تھا، جب ای وی ایم آئے گا تو خفیہ ہاتھوں کی گیم ختم ہوجائے گی، جب ووٹنگ ختم ہوتی ہے تو ہر قسم کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔

 

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن سروے کرنے والی ’پٹن‘ کے مطابق 163طریقوں سے دھاندلی کی جاتی ہے، ای وی ایم سے 130 دھاندلی کے طریقے ختم ہو جاتے ہیں، ہم اسی لیے ای وی ایم کو لانے کی کوشش کررہے تھے، ایران، بھارت میں ای وی ایم کو استعمال کیا جاتا ہے، کرکٹ میں پہلے اپنے اپنے امپائر ہوتے تھے، کرکٹ میچ میں واحد کپتان تھا جو پہلی بار نیوٹرل امپائر لیکر آیا، دونوں جماعتوں نے ای وی ایم کو لانے سے روکا، الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر انہوں نے ای وی ایم کو سبوتاژ کیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کے ذریعے سیٹیں دے کر پارٹیوں کو کنٹرول کرتے ہیں، فلانے کو اتنی اور فلانے کو اتنی سیٹیں دیدو، سینیٹ الیکشن میں ہم نے کہا خفیہ کے بجائے شو آف ہینڈ کے ذریعے ووٹنگ کرائیں، اس الیکشن کمیشن نے سینیٹ میں شوآف ہینڈ نہیں ہونے دیا، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے نے سرعام پیسے دیئے، الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہ لیا، سندھ ہاؤس میں 20 سے 25 کروڑ کی منڈی لگی، الیکشن کمیشن کو فرق نہیں پڑا، الیکشن کمیشن کو شرم نہ آئی آنے والی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں، بدقسمتی سے کرپٹ لوگوں کے علاوہ وہ قوتیں بیٹھی ہیں جو عوام کی رائے کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔

 

حقیقی آزادی تب ملے گی جب غریب آدمی کے ووٹ سے تبدیلی آئے گی، ہمارے لوگ اس لیے ووٹ نہیں ڈالتے انہیں پتا ہے فرق نہیں پڑے گا، یہ لوگ حقیقی جمہوریت نہیں آنے دیتے۔پی ٹی آئی چیئر مین نے مزید کہا کہ اگر ایک سیاسی جماعت نے چلنا ہے تو اس کو پیسے چاہئیں، ایئر مارشل اصغر خان سمیت بڑے بڑے لوگوں نے پارٹیاں بنائی لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سے نہ چل سکیں، ضیا الحق کو نوازشریف سیاست میں لیکر آیا، جب نوازشریف سیاست میں آیا تو چھانگا مانگا کی سیاست شروع ہوئی، یہ دو مافیاز بیٹھے ہوئے تھے، جب میں نے سیاسی جماعت بنائی تو پیسہ اکٹھا کرنا بڑا مشکل تھا، بیرونِ ملک پاکستانیوں نے سب سے پہلے مجھے پیسہ دیا اور سپورٹ کیا، شوکت خانم کا آدھا پیسہ بیرون ملک پاکستانی دیتے ہیں، تحریک انصاف واحد جماعت جس نے پولیٹیکل فنڈ ریزنگ شروع کی، دنیا میں سیاسی جماعت فنڈ ریزنگ کرتی ہے، ان دوپارٹیوں سے پوچھیں انہوں نے فنڈ ریزنگ نہیں کی، انہیں کوئی پیسہ نہیں دیتا، الیکشن کمیشن سے اس لیے کہا تھا ن لیگ، پیپلزپارٹی کی فنڈ ریزنگ بھی سامنے لائی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں